پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن حکومت مخالف احتجاجی تحریک میں شرکت پررضا مند ہو گئے ہیں،
عالمی برادری امن کے خواب کو حقیقت بنانے کا آغازمسئلہ کشمیرکے حل سے کرے، بلاول بھٹو
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی بھی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت پر رضامند ہوگئی ہے تاہم پیپلز پارٹی آزادی مارچ میں شریک ہوگی لیکن دھرنے میں شامل نہیں ہو گی، نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالہ سے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ نومبر میں کرنے کی تجویز دی جائے گی، آزادی مارچ کی جزیات طےکرنےکیلیےمولانا کواے پی سی بلانے کا مشورہ دیا جائے گا،
پیپلزپارٹی لاڑکانہ میں اپنی ہاری ہوئی سیٹ کو واپس لے گی، بلاول بھٹو
واضح رہے کہ قبل ازیں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ جےیوآئی کی قیادت کیساتھ مل کراپوزیشن کومشترکہ لائحہ عمل لانا چاہیے، اس سلسلہ میں بلاول بھٹو اورن لیگ کاوفد مولانا فضل الرحمان سے جلد ملاقات بھی کرے گا، ادھر پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن کا بھی کہنا ہے کہ لانگ مارچ یا جلسہ چاہے جو بھی ہو یکطرفہ نہیں ہونا چاہیے، ہماری کوشش یہ ہے کہ ہم مولانا صاحب کو کہیں کہ ہم مل کر چلیں،