پیپلزپارٹی، حکمران جماعت ن لیگ سے ایک بار پھر ناراض

حکومت کی جانب سے یکسر نظر انداز کرنے پر پیپلزپارٹی، ن لیگ سے ایک بار پھر ناراض ہوگئی۔
پی پی ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی حکومت کی جانب سے یکسر نظر انداز کرنے پر ناراض ہے، قومی اسمبلی میں کورم توڑنے کا مقصد ناراضگی کا اظہار تھا جب کہ پیپلزپارٹی اہم معاملات پر مشاورت نہ ہونے پر شدید برہم ہے۔ حکومت اہم معاملات پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں نہیں لے رہی، دریائے سندھ سے لنک کینال کے معاملے پر مشاورت نہیں ہوئی اور پی ٹی آئی سے مذاکرات پر بھی پیپلزپارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات شروع کرنے پر پی پی سے مشاورت نہیں ہوئی جب کہ ن لیگ سے زیادہ مذاکرات کا تجربہ رکھنے والی جماعت پیپلزپارٹی ہے لہذا پی ٹی آئی سے مذاکرات پر اعتماد میں لینے پر معاملات زیادہ بہتر ہوتے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پی پی قیادت پر موجودہ صورت حال میں پارٹی کا شدید دباؤ ہے۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹرز اور ایم این ایز شدید بد دلی کا شکار ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کی قیادت وزیراعظم سے ملاقات کی خواہش مند ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ بلاول بھٹو اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کی خواہش لے کر اسلام آباد پہنچے ہیں، بلاول بھٹو کی رواں ہفتے اسلام آباد میں اہم ملاقاتوں کا امکان ہے۔
افغانستان سے بڑے پیمانے پر اسلحہ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
ٹرمپ حلف برداری،روسی صدر کا چینی ہم منصب سےٹیلفونک رابطہ
بھارتی لابی متحرک، ٹرمپ اور مودی ملاقات اگلے ماہ کروانے کی کوششیں