مظفرگڑھ شہر میں رات کے وقت ایک لاوارث پھرتی ہوئی دو سالہ معصوم بچی علینا پر مظفرگڑھ پولیس کے سب انسپکٹر وقاص احمر کی نظر پڑی،،، حیرانگی میں بچی کیطرف پہنچا پریشانی سے سہمی ہوئی بچی اپنوں کی تلاش میں ہیجانی کیفیت میں مبتلا تھی، وقاص نے بچی کو پیار دیا سلانٹی لیکر دی تھانے کی بجائے اپنے ہی گھر لے آیا بچی کا ایسا لباس 👗 کہ جیسے کسی شادی کے فنکشن پر والدین لائے ہوں،،،،
وقاص نے ضلع کے شادی ہالز چھان مارے اعلانات کروائے مگر بے بسی پر گھر واپس آ گیا سوشل میڈیا کا سہارا لیا رات گہری ہوتی جا رہی تھی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے بچی تو سو گئی مگر ان اور ان کے گھر والوں کی نیند اڑ سی گئی تھی، رات کے پچھلے پہر سوشل میڈیا کی مدد سے بچی کے والدین نے رابطہ کیا اور گھر آ گئے وقاص نے تصدیق کی اور پھر بچی کو جگایا اور اس کے والد کے حوالے کیا
بچی اپنے ابو سے چمٹ سی گئی باپ بھی جذباتی کیفیت میں تھا وہ اس لاپرواہی پر شرمندہ شرمندہ سا دکھائی دے رہا تھا بہر حال یہ وہ کیفیت تھی جس سے بچی اور اس کا والد اس وقت گز رہے تھے جو ہر پولیس والا اپنی نوکری میں کئی بار دیکھتا ہے جو یقیناً کوئی عام آدمی ایسا عمل نہیں کر سکتا مگر ہاں جس سے اللہ راضی ہو اور جس پر اپنی رحمت عطا کرے اس سے اللہ تعالیٰ ایسے کام لیتا ہے,، آج پوری قوم کو وقاص احمر جیسے پولیس والوں پر فخر ہے،،،
مجیب الرحمان شامی باغی ٹی وی مظفرگڑھ