مستقل معاشی بحران جمہوریت کیلئے خطرہ :۔ تجزیہ:شہزاد قریشی

0
40

عدالتی فیصلے کے بعد ایک طبقہ اس صورتحال سے پریشان ہے اور دل برداشتہ ہے جبکہ دوسرا طبقہ اس کو آئین اور قانون کی فتح قرار دے رہا ہے ۔ تاہم تبصروں کا سلسلہ شروع ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ ملک کا اقتدار اور سیاست اتنا پرکشش نہیں رہا جتنا سمجھا جا رہا ہے موجودہ معاشی صورت کے پیش نظر حالات کا ادراک رکھنے والا کوئی بھی ذی شعور انسان کانٹوں کا یہ تاج سر پر سجانا نہیں چاہے گا۔ عوام کا استحصال اور معاشی قتل ہو رہا ہے اور یہ معاشی قتل عمران خان کے دور حکومت سے شروع ہوا اور تادم تحریر شہباز حکومت میں بھی جاری ہے۔

تاہم بے حسی حکومت کرنے والوں کی وطن عزیز میں بنیادی شرط ہے تاہم موجودہ حالات کے پیش نظر ملک کے مقتدر حلقوں کی کوشش ہے کوئی ایسا درمیانی راستہ نکالا جائے ملک میں رواداری ،سیاسی انتشار کا خاتمہ کیا جائے اور مصالحت کروائی جائے تاکہ ملکی معیشت مستحکم ہو۔ درمیانی راستہ تو ملک میں انتخابات ہیں کیا پی ڈی ایم اور شہبازشریف اس پر آمادہ ہونگے؟ تاہم کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ مختلف سیاسی دھڑوں کے درمیان تصادم جتنی شدت اختیار کر گیا ہے درمیانی راستہ نکالنا اتنا آسان نہیں۔ تاہم موجودہ سیاسی کامیڈی سرکس سے بیزار عوام سیاست سے نالاں عوام اپنے بنیادی مسائل کے عذابوں میں مبتلا ہیں۔ ملک کے سیاستدانوں کو ایک بات یاد رکھنی چاہئے جب معیشت کا مستقل بحران شدت اختیار کرنے لگتا ہے تو جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوتا ہے بنیادی مسائل سے دوچار عوام بھی کسی اور کا ساتھ دیتے ہیں۔ ملک کی تاریخ گواہ ہے جنرل ایوب سے لے کر پرویز مشرف تک کے اقتدار کو انہی سیاستدانوں نے سہارا دیا اور عوام نے بھی۔

ملک میں آئین، قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے ساتھ ساتھ جمہوریت مستحکم قرار دادیں پاس کرنے سے نہیں ہوتی۔ اس کے لئے جمہوری رویوں کو فروغ دینا ہوتا ہے۔ موجودہ سیاسی انتشار سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری سیاسی جماعتوںنے تاریخی سے سبق نہیں سیکھا۔ عمران خان سمیت ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو جمہوری رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ جمہوری رویوں کو فروغ دینے جمہوریت کو مستحکم کرنے ملک میں قانون، آئین پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا۔ ملک اور عوام کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ بقول ملک کے تین بار وزیراعظم نوازشریف کے ٹویٹ جو انہوں نے کیا کہ ملک کو تماشا بنا دیا گیا ہے خدارا اس ملک کو عالمی سطح پر تماشا نہ بنایا جائے۔

وقت ہے، جمہوریت بچا لیں،تجزیہ ” شہزاد قریشی

Leave a reply