پرائمری اساتذہ کے مطالبات منظور؛ پشاور کے تمام اسکولوں میں تدریسی عمل بحال جبکہ سوات میں بند

پرایمری اساتذہ کے مطالبات منظور؛ پشاور کے تمام اسکولوں میں تدریسی عمل بحال جبکہ سوات میں بند
پشاور میں پرائمری اسکول ٹیچرز سے کامیاب مذاکرات کے بعد پرائمری اسکولز پانچ دن کی مسلسل بندش کے بعد معمول کے مطابق کھل گئے۔ پشاور میں پرائمری اسکولز کے اساتذہ کی جانب سے گریڈ (پروموشن) میں اضافے کیلئے دیا دھرنا احتجاجی دھرنا کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہوگیا اور تمام پرائمری اسکولز کھل گئے۔
پرائمری اساتزہ کے 6 اکتوبر کے دھرنا دینے پر تمام مردانہ پرائمری سکولز بھی احتجاج کے طور پر بند کے گئے تھے جن میں گزشتہ رات صوبائی حکومت اور اساتذہ کے مابین 3 گھنٹے تک جاری مذاکرات کے بعد تدریسی عمل شروع ہوگیا۔ صوبائی حکومت نے اساتذہ کے مطالبات کو اصولی طور پر تسلیم کرلیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ پرائمری اساتذہ کی اپ گریڈیشن کی سفارشات ایک ماہ میں کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔
پرائمری اساتذہ کے صوبائی صدر عزیز اللہ کا صوبائی حکومت سے تحریری طور پر معاہدہ کرنے کا مطالبہ منظور ہوگیا اور آج صوبائی صدر اور دیگر عہدیدار محکمہ تعلیم کی طرف سے تحریری معاہدہ وصول کریں گے۔ واضح رہے کہ اساتذہ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پرائمری اساتذہ کی بنیادی بھرتی 12 سے 15 گریڈ میں کی جائے اور ہیڈ ماسٹر کی تعلیم ماسٹر ڈگری یا پی ایچ ڈی ہے تو اسے 17 گریڈ دیا جائے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مفتاح اسماعیل کو پبلک میں بات نہیں کرنی چاہئے تھی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار
امیتابھ بچن 80 ویں سالگرہ آج منائیں گے
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں
کوئٹہ: سریاب روڈ پرنامعلوم افراد نے پی ٹی سی ایل کے دفترپردستی بم پھینک دیا
اساتذہ نے مطالبہ کیا ہے کہ 12 اور 14 اسکیل جتنے بھی پرائمری اساتذہ ہیں انھیں 15 اور سینئر کو 16 گریڈ میں ترقی دی جائے اور حالیہ جو پنشن اصلاحات ہیں واپس لئے جائیں کیونکہ وہ اصلاحات ملازم کش ہیں۔
تاہم دوسری جانب سوات میں اسکول وین پر حملے کے خلاف آل پرائیویٹ اسکول مینجمنٹ نے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کردیا تھا مقامی ذرائع کے مطابق سوات میں آل پرائیویٹ اسکول مینجمنٹ نے اعلان کیا تھا کہ اسکول وین پر حملے کے خلاف تمام نجی ادارے بند رہیں گے۔ صدرآل سوات پرائیویٹ اسکول مینجمنٹ نے مطالبہ کیا تھا کہ حملہ آوروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
یاد رہے سوات کے علاقےگلی باغ میں اسکول وین پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور جاں بحق ہوگیا جبکہ 2 طلبا زخمی ہو گئے تھے۔ مقتول کے ورثا اور علاقہ مکین نے لاش چوک پر رکھ کر احتجاج کیا ، مظاہرین نے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقےمیں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔