پشاور:لالہ ایوب ہاکی اسٹیڈیم انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے کے پی کا ایک بہت بڑا اسٹیڈیم اس وقت اپنی بقا کی جنگ لڑرہا ہے ، کہا جارہاہے کہ پشاور کا لالہ ایوب ہاکی اسٹیڈیم انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث ویران ہوگیا ہے۔آسٹروٹرف کی ابترصورتحال کے باعث کھلاڑی پریشان ہیں۔

پشاور کا یہ ہاکی اسٹیڈیم 56 عالمی میچوں کا میزبانی کرچکا ہے تاہم شہر کا واحد بین الاقوامی ہاکی اسٹیڈیم اب زبوں حالی کا شکار ہے۔اسٹیڈیم میں نصب پرانی آسٹروٹرف اکھاڑی جاچکی ہے اور نئی آسٹروٹرف نصب کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

اس گراؤنڈ میں گزشتہ 8 ماہ سے کوئی ٹورنامنٹ ہوا نہ ہی میچ کروایا جاسکا ہے۔ ہاکی کے کھلاڑی تباہ حال اسٹیڈیم میں پریکٹس کرنے پرمجبورہیں۔

ہاکی اسٹیڈیم کی تزئین وآرائش اور آسٹروٹرف بچھانے میں تاخیر پرانتظامیہ نے حالیہ بارشوں کو رکاوٹ قرار دے دیا۔اس ہاکی گراؤنڈ کی تعمیرنو کے لئے حکومت 15 کروڑ روپے کا اعلان کرچکی ہے۔

اس سے پہلے صوبائی صدر ہاکی ایسوسی ایشن خیبرپختونخواہ سید ظاہر شاہ نے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کے نئے آسٹرو ٹرف میں غیرمعمولی تاخیر کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ا س بات کا بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ انکوائری کرائے جاکہ لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم سے اٹھایا جانیوالا سامان کہاں پر گیا اورلالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کو کس ٹھیکیدار کے حوالے کیا گیا یہ باتیں انہوں نے پشاور کے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیں.

انہوں نے کہاکہ آٹھ ماہ ہوگئے ہیں پشاور میں آسٹرو ٹرف کو ہٹا دیا گیا ہے لیکن ابھی تک اسے دوبارہ نہیں لگایا گیا ، انہوں نے واپڈا والا کام شروع کردیا ہے ٹھیکیدار کے آگے کوئی اور ٹھیکیدار ، اب سمجھ نہیں آرہا کہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے کس ٹھیکیدار کے حوالے آسٹرو ٹرف لگانے کا کام دیا ہے

انہوں نے کہا تھا کہ ڈائریکٹر جنرل پی ایس نے اس منصوبے کو2020 میں مکمل کرنا تھا لیکن 2022 میں بھی مکمل نہیں کرسکتے ، صدر صوبائی ہاکی ایسوسی ایشن سید ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ لگتا یہی ہے کہ اس آسٹرو ٹرف پر ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی اور چاروں صوبوں کے کھیلوں کے بورڈز کے ڈی جی کھیلیں گے. کیونکہ ہاکی تو سٹیمنا اور پریکٹس کا کھیل ہے اگر کھلاڑی کھیلے گا تو تو پھر کیسے اس کا کھیل بہتر ہوگا.ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ وزیراعظم شہباز شریف کے ناک کے نیچے ہورہاہے اور پی ایس بی کھیلوں کیساتھ کھلواڑ کرہی ہیں انہوں نے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخوہ کی جانب سے اس معاملے پر خاموشی کو بھی افسوسناک قرار دیا..

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم

جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت

اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس

Shares: