فلپائن میں پیدا ہونے والی بچی کو دنیا کی آٹھ ارب ویں شخصیت قرار دے دیا گیا
فلپائن میں پیدا ہونے والی بچی کو دنیا کی آٹھ ارب ویں شخصیت قرار دے دیا گیا ہے.
بچی کی ولادت 15 نومبر کو منیلا کے ضلع ٹونڈو میں ہوئی، تاہم اگرچہ اقوام متحدہ نے باضابطہ طور پر بچی کو آٹھ اربویں شخصیت قرار نہیں دیا ہے۔ واضح رہے دنیا کی آبادی 8 ارب ہو گئی ہے جبکہ پاکستان کی آبادی دنیا کی آبادی کا تین فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں دنیا کی آبادی 8 ارب تک پہنچنےکو انسانی ترقی کی راہ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2030 تک دنیا کی آبادای ساڑھے 8 ارب ہو جانے کا امکان ہے۔ جبکہ آبادی 2050 میں 9.7 ارب اور2100 میں 10.4 ارب ہوجائے گی۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 1950 کے بعد سے دنیا کی آبادی سست ترین شرح سے بڑھ رہی ہے۔ جبکہ 2020 میں آبادی کے اضافے کی شرح میں ایک فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔
اعدادو شمار کے مطابق عالمی آبادی کو 7 ارب سے 8 ارب ہونے میں 12 سال لگے۔ تاہم آبادی میں اضافے کی شرح میں کمی کے باعث آبادی کو 8 سے 9 ارب ہونے سے 15 سال لگیں گے۔ اندازے کے مطابق 2037 میں دنیا کی آبادی 9 ارب ہو جائے گی۔ دنیا کی 8 ارب آبادی کا نصف حصہ ایشیا میں ہے۔ ایشیائی ممالک چین اور بھارت سب سے زیادہ آبادی والے ممالک ہیں۔ دونوں کی آبادی 1.4 ارب سے زیادہ ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ سیالکوٹ کے بنے فٹبال فیفا ورلڈ کپ میں استعمال ہوں گے
سونے کی آسمان کو چھوتی قیمتیں؛ غریب کیلئے شادی اب ایک خواب بن گئی
سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ آئی ٹی اور کمیونیکیشن میں تعاون کا عزم
1426ملین آبادی کے ساتھ چین دنیا کی سب سے بڑی آبادی والا ملک ہے۔جبکہ بھارت کی آبادی اس سے صرف تھوڑی سے کم 1412 ملین ہے، تاہم چین کی آبادی میں اضافے کی شرح بہت کم ہوچکی ہے جس کے باعث2023 میں بھارت چین کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔ پاکستان کی آبادی دنیا کی آبادی کا تین فیصد ہےاور یہاں شرح پیدائش 3.6 فیصد ہے۔پاکستان ان آٹھ ملکوں میں سے ایک ہے جہاں 2050 تک دنیا کی آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ موجود ہوگا۔ پاکستان جہاں ہر سال 60 لاکھ سے زائد بچے پیدا ہوتے ہیں۔ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے قومی پالیسی ہونی چاہیے۔ آبادی بڑھنے سے تعلیم، صحت، روزگار کے مسائل میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،
سیکرٹری بہبود آبادی سلمان اعجاز کا کہنا تھا کہ پنجاب پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ ہے۔ آبادی میں تیزی سے اضافے کا مطلب خوراک، صحت، تعلیم، روزگار اور انفراسٹرکچر جیسی ضروریات میں مسلسل اضافہ ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ آبادی اور وسائل میں توازن کو یقینی بنا یا جائے تمام افراد خوشحال زندگی بسر کر سکیں۔ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی محترمہ ثمن رائے کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ دنیا کے 8 ارب افراد میں سے ہر ایک کے لئے معیار زندگی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ آبادی عالمی ترقی میں ایک اہم معیار ہے لیکن پائیدار عالمی آبادی کے حصول کے لئے، لوگوں کو باخبر اور با اختیار بنانے کی ضرورت ہے