پی آئی اے پائلٹس کے جعلی لائسنس کا معاملہ، کیس میں اہم اور نیا انکشاف سامنے آیا ہے،
کیس کا مرکزی ملزم جمیل بیرون ملک فرار ہو گیا ہے، ایوی ایشن کی قائمہ کمیٹی میں ایف آئی اے حکام نے انکشاف کیا کہ کیس کا مرکزی ملزم جمیل کیس میں شامل تفتیش نہیں کیا جا سکا ،جمیل نامی شخص نے جعلی لائسنس حاصل کرنے کے لئے پائلٹس سے رشوت وصول کی اور رشوت لے کر پیشہ ورانہ امتحانات میں جعلی لائسنس جاری کرنے میں معاونت کی ،کچھ پائلٹس نے تحقیقات کے دوران جعلی لائسنس کے حصول کے لئے رشوت دینے کا اقرار کیا کیس کی تحقیقات جاری ہیں،کمیٹی نے معاملے کو 6 جون کی عدالتی سماعت کے بعد تک مؤخر کر دیا

اگرکوئی پائلٹ جعلی ڈگری پر بھرتی ہوا ہے تو سی اے اے اس کی ذمے دارہے،پلوشہ خان

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

پائلٹس کے لائسنس سے متعلق وفاق کے بیان کے مقاصد کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے، رضا ربانی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

ایئر انڈیا: کرو ممبرزکیلیے نئی گائیڈ لائن ’لپ اسٹک‘ ’ناخن پالش‘ خواتین کے لیے اہم ہدایات

دوسری جانب پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی مارچ 2023 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے حسابات کی منظوری دی گئی ،میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں پی آئی اے کے پائلٹس کی 30 فیصد تنخواہوں میں اضافے پر غور کیا گیا تا ہم بورڈ نے پائلٹس کی تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ اگلے اجلاس تک مؤخر کر دیا پی آئی اے کی پروازوں میں ان فلائٹ انٹرٹینمنٹ منصوبے پر بھی غور کیا گیا ان فلائٹ انٹرٹینمنٹ سے متعلق متعلقہ شعبےکے حکام نے بورڈ کو بریفنگ دی

Shares: