پاکستان کی قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) ایک تشہیری گرافک کی وجہ سے مشکل میں ہے، جو پیرس پر دہشت گرد حملے کے واقعے کی مشابہت پیدا کرتا ہے۔
یہ گرافک 10 جنوری کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیا گیا تھا، جس میں پی آئی اے کا ایک مسافر طیارہ ایفل ٹاور کی طرف بڑھتا دکھایا گیا ہے، اور اس کے ساتھ نعرہ تھا: "پیرس، ہم آج آ رہے ہیں۔” یہ اشتہار اسلام آباد اور پیرس کے درمیان نئی ہفتہ وار پروازوں کو پروموٹ کرنے کے لیے تھا، لیکن سوشل میڈیا کے صارفین نے فوراً اس گرافک کو 2001 میں نیو یارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے دہشت گرد حملے سے موازنہ کیا۔ایک صارف نے لکھا: "اپنے مارکیٹنگ منیجر کو برطرف کر دیں۔” جبکہ دوسرے نے پوچھا: "کیا کسی کو یہ اشتہار اچھا خیال آیا تھا؟”
پاکستانی سیاستدان بلاول بھٹو زرداری کے سابق میڈیا مشیر، عمر قریشی نے بھی پی آئی اے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں سوال اٹھایا: "کیا ایئرلائن کی انتظامیہ نے اس اشتہار کی جانچ پڑتال نہیں کی؟ کیا اس گرافک کو ڈیزائن کرنے والے احمق نے یہ نہیں دیکھا کہ پی آئی اے کا طیارہ ایفل ٹاور کی طرف بڑھ رہا ہے؟ یہ تو یورپ کے ایک مشہور تاریخی نشان کی طرف جا رہا ہے۔”عمر قریشی نے مزید لکھا: "بالکل بے زبان ہوں، اور یہ ابھی تک وہاں موجود ہے!”
پاکستانی میڈیا کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے اس اشتہار کی منظوری کے عمل کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔اس تنازعے کے باوجود، پی آئی اے کی اسلام آباد سے پیرس تک پہلی پرواز 11 جنوری کو چار سال اور چھ ماہ بعد بحفاظت پیرس پہنچی۔ پی آئی اے نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ اس پرواز کے لیے ایک خاص طیارہ استعمال کیا گیا تھا، خبر رساں ادارے سی این این نے پی آئی اے سے اس معاملے پر تبصرے کے لیے رابطہ کیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پی آئی اے نے بین الاقوامی سطح پر سرخیاں حاصل کی ہوں۔ 2019 میں، پی آئی اے نے اپنے کیبن کریو کے "زیادہ وزن” پر قابو پانے کے لیے ایک مہم شروع کی تھی، جس کے تحت 1,800 کیبن کریو کو چھ ماہ کا وقت دیا گیا تھا تاکہ وہ مطلوبہ وزن تک پہنچیں یا ان کی پروازیں روک دی جائیں۔2020 میں، پی آئی اے نے اپنے طیاروں کے پائلٹس میں سے تقریباً ایک تہائی کو گراؤنڈ کر دیا تھا جب حکومت کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ ملک بھر میں سینکڑوں پائلٹس کے پاس جعلی لائسنس تھے اور وہ پروازوں کے لیے اہل نہیں تھے۔
سوا چار سال بعد پی آئی اے کی پرواز اسلام آباد سے پیرس کے لیے روانہ
پی آئی اے کی ناکام نجکاری،اخراجات کا ذمہ دار کون ہے ، سحر کامران
ائیر وائس مارشل عامر حیات دوبارہ قائم مقام سی ای او پی آئی اے تعینات
پی آئی اے نے 12 گھنٹے گزرنے کے باوجود لاہور سے مسافروں کو ملتان نہ بھجوایا