لاہور: ملائیشیا میں پی آئی اے کا طیارہ قبضے میں لے لیا گیا، عملے کوبھی روک لیاگیا:کتنے افسوس کی بات ہے:اطلاعات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس نے جورسوائی دیارغیرمیں اٹھائی ہے اس پرسینیئر صحافی نے بڑے دکھ کااظہارکرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ وقت بھی آنا تھا کہ ملائیشیا میں رسوائی اٹھانا پڑی
سینیئر صحافی مبشرلقمان کہتے ہیں کہ بڑے دکھ کا مقام ہے کہ قوم پربوجھ بننے والا یہ ادارہ دوسروں کوان کا حق دینے سے بھی قاصر ہے ، یہ کتنی بڑی تکلیف کی بات ہے کہ پی آئی والے کسی سے کئے گئے معاہدے کی پاسداری ہی نہیں کرسکتے
#PIA 777 confiscated in Malaysia for non payment of dues. What a sad and depressing day for our aviation industry
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) January 15, 2021
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ جو رقم واجب الادا تھی وہ کیوں نہیں ادا کی گئی ،ان کا کہنا تھا کہ ایسے نظام نہیں چلتے جس طرح پی آئی اے والے چلا رہے ہیں
یاد رہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 895 کراچی سے آج کوالالمپور پہنچی تھی، کوالا لمپور میں مقامی حکام نے پی آئی اے کا طیارہ عدالتی احکامات پر قبضے میں میں لیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ طیارے کی لیز کے واجبات ادا نہ کرنے پر ملائیشیا میں پی آئی اے کا طیارہ قبضہ میں لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے طیارے کو قبضے میں لینے کی کارروائی مسافروں کے سوار ہونے کے بعد کی گئی اور طیارے کو قبضے میں لینے کے بعد مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کو قبضے میں لیے جانے کے بعد پی آئی اے کا 18 رکنی عملہ بھی کوالالمپور میں پھنس گیا ہے، 18 رکنی عملے کو اب 14 دن قرنطینہ میں گزارنے ہیں۔
ترجمان پی آئی اے نے بھی کوالا لمپور میں طیارے کو قبضے میں لیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلے کے احسن حل تک مسافروں کی مناسب دیکھ بھال کی جائے گی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ملائشیا میں عدالتی حکم پر طیارے کو قبضہ میں لیا جانا ایک ناخوشگوار صورتحال ہے، پی آئی اے حکومتی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں برطانوی عدالت میں پی آئی اے اور ایک پارٹی کا کیس زیر التواء ہے۔خیال رہے کہ پی آئی اے نے 2015 میں بوئنگ 777 طیارہ ویتنام کی کمپنی سے لیز پر حاصل کیا تھا۔