PIA کے نشہ کرنے والے پائلٹس کی عیاشیاں اورمسافروں کی زندگیاں:PIA تباہ اورپاکستان کی بدنامی بھی

0
76

لاہور:PIA کے نشہ کرنے والے پائلٹس کی عیاشیاں اورمسافروں کی زندگیاں:PIA تباہ اورپاکستان کی بدنامی بھی،رپورٹ کے مطابق پاکستان کی قومی ایئر لائنزپی آئی اے کے پائلٹس کی شراب نوشی نے جہاں مسافروں کی زندگیوں کو خطرات میں ڈالا ہے وہاں پاکستان کی دنیا بھر میں بدنامی بھی ہوئی ہے ، اب ایشو یہ ہے کہ کیا پاکستانی پائلٹس ہی شراب نوشی کرتے ہیں یا اس کی مشروط اجازت ہے ،

ویسے اس شعبہ سے منسلک لوگ جانتے ہیں‌ کہ پائلٹ کی ملازمت اور مسلسل کئی گھنٹے محو پرواز رہنا بھی ایک مسئلہ ہے ، اس کی وجہ سے ہی یہ پائلٹس اکثروبیشتر تھک ہار جاتے ہیں‌، پھران پائلٹوں کو آرام کی شدید ضرورت ہوتی ہے ،اس مقصد کے لیے "آرام” کرنے کے لیے کسی چیز کے مشروب سے "علاج” کیا جاتا ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ اس دوران ایک پائلٹ ایک انوکھی صورتحال میں ہوتا ہے جہاں وہ اکثر الگ تھلگ رہتا ہے، اور واقف ماحول سے ہٹا دیا جاتا ہے جو بوریت یا تنہائی سے باہرشراب پینے کی خواہش میں اضافہ کا باعث بن سکتا ہے۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز یہ ایک بہت زیادہ مسئلہ ہے جہاں شراب پینا بہت متنازعہ ہو چکا ہے۔ فلائٹ کے عملے کے کچھ ارکان شراب پینے میں ملوث ہیں، کچھ حد کے اندر اور کچھ زیادہ ہی پی جاتے ہیں۔ چونکہ پاکستان میں شراب پر پابندی ہے، اس لیے اس پر کافی سخت ایکشن لیا جاتا ہے

پی آئی اے کے پائلٹ شراب پیتے ہوئے پکڑے گئے چند واقعات یہ ہیں۔

کیپٹن جاوید مظفر، ایک بہت ہی سینئر B-747 پائلٹ رہےہیں‌ ، پیرس سے اسلام آباد کی پرواز میں بہت زیادہ نشے میں تھے۔ بعد میں اس پائلٹ کو پی آئی اے کی خدمات سے برخاست کر دیا گیا۔
کیپٹن تہرانی، پی آئی اے کے ایک اور سینئر پائلٹ B-747، جو شراب نوشی کا عادی اور شرابی بھی تھا پرواز کے دوران نشے میں دھت پکڑا گیا اور بعد میں نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔
کیپٹن عمران عزیز، سینئر B-777 پائلٹ کو میٹروپولیٹن پولیس نے مانچسٹر میں ہوائی جہاز سے ہوٹل کے شیف سچاس کی شکایت پر اٹھایا کیونکہ اس نے پرواز سے ایک رات پہلے اسے بہت زیادہ شراب پیتے ہوئے دیکھا تھا۔ رپورٹس کے مطابق انہیں ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز (ڈی ایف او) نے گراؤنڈ کیا تھا لیکن مانچسٹر پولیس نے انہیں تکنیکی بنیادوں پر رہا کر دیا تھا۔

ایک اور واقعہ اس وقت سامنے آیا جب پی آئی اے کے فرسٹ آفیسر طاہر یوسف کو ناروے کے حکام نے نشے میں دھت پکڑ کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا اور بعد ازاں پی آئی اے کی نوکری سے برطرف کر دیا۔

ایئربس 310 کے کیپٹن 54 سالہ کیپٹن عرفان فیض کو لیڈز ایئرپورٹ پر نشے میں دھت ہونے کے شبے میں گرفتار کرنے کے بعد شراب سے متعلق ہوا بازی کے جرم میں فرد جرم عائد کی گئی۔ عدالتی سماعت کی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جب اسے جہاز کے کاک پٹ میں گرفتار کیا گیا تو وہ شراب کی قانونی حد سے چار گنا زیادہ تھا۔ کیپٹن فیض، جو پرواز سے پہلے اپنے پیروں پر غیر مستحکم تھے اور شراب کی بو بھی لے رہے تھے، پاکستان کے قومی کیریئر پی آئی اے نے انہیں برطرف کر دیا۔

کیپٹن عمر خیام B-777 کے کپتان کا 21 مارچ 2019 کو اسلام آباد سے برمنگھم جانے والی پرواز PK-791 میں بریتھ اینالائزر شرابی ہونے کا مرتکب قرار دیا ، پائلٹ کو نشے میں ہونے کے شبہ میں ٹیک آف کرنے سے روک دیا گیا۔ بعد ازاں خون اور پیشاب کے مناسب ٹیسٹ کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے اسے ٹیسٹنگ سسٹم میں تکنیکی خامیوں کی وجہ سے کلیئر کر دیا۔

کاک پٹ کے عملے اور کیبن کریو کے کچھ دیگر واقعات بھی نشے میں دھت ہونے کی اطلاع دی گئی لیکن ان کی اطلاع نہیں دی گئی۔

تاہم، 26 نومبر 2021 کو، پی آئی اے کے کیپٹن عامر آفتاب، جو سابق ڈائریکٹر فلائٹ سیکیورٹی اسٹینڈرڈز بھی ہیں، مبینہ طور پر کینیڈا سے اسلام آباد جانے والی پرواز میں نشے میں دھت پائے گئے۔ باغی ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق، انہوں نے ایک پاکستانی صحافی اور اینکر پرسن مبشر لقمان کے یوٹیوب پر اپنے بلاگ میں اس واقعے کی اطلاع دینے کے چند گھنٹے بعد استعفیٰ دے دیا۔

سینکڑوں مسافروں کی جان کو خطرے میں ڈالنا بڑا جرم ہے۔ پاکستان سی اے اے اور ایئر لائنز کو پرواز کے دوران شراب پینے کے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کچھ حکمت عملی کے ساتھ آنا چاہیے۔ کچھ حکمت اختیار کرنی چاہیے جوکچھ اس طرح‌ بھی ہوسکتی ہے

پرواز کے عملے کو پرواز سے پہلے شراب پینے کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں آگاہی دینا
تمام پاکستانی ہوائی اڈوں پر بریتھ اینالائزر اور خون کی جانچ کی سہولت منظور شدہ طبی عملے کے ذریعےپرواز سے پہلے عملے سے یہ عہد لینا کہ وہ اڑنے کے قابل ہیں۔

پی آئی اے انتظامیہ کو ایسے عملے کے ارکان کے خلاف بھی سخت کارروائی کرنی چاہیے جو اپنی ذمہ داریاں مؤثر طریقے سے ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں جو کہ بعد کے مراحل میں ایئرلائن کے ساتھ ساتھ ملک کا منفی برانڈ امیج بناتا ہے۔

 

Leave a reply