پنڈی ہاسپٹل کے عملہ کی ملک و عوام کی خدمات کے باوجود کوئی تنخواہ نہیں!!!!
فنانس ڈیپارٹمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے اسٹاف کو تنخواہ کا مسئلہ درپیش آ رہا ہے۔ راولپنڈی گردہ مثانہ اور پیوند کاری ہاسپٹل کے اڈیشنل میڈیکل سپریٹنڈنٹ طاہر رضوی سے خصوصی بات چیت کی گئی۔
اسٹاف کی سیلری کے حوالے سے ایک خصوصی طور پر بات چیت ہوئی۔ راولپنڈی کا یہ اسپتال اور اس کا عملہ کرونا جیسے موذی مرض کے خلاف فرنٹ لائن پر۔ اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتے رہے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنے ملک اور اپنی عوام کے لیے خدمات سرانجام دیتے رہے پھر بھی حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب کی طرف سے وقت پر ان کو ان کی تنخواہ نہ دینا افسوسناک بات ہے۔ ایڈیشنل میڈیکل سپریٹنڈنٹ طاہر رضوی کا کہنا تھا ہمارے پاس جوبجٹ موجود ہے وہ جون 2021 تک ہے ۔بجٹ کا کوئی ایشو نہیں ہے تنخواہوں کا لیٹ ہونا ہسپتال کا فائنانس ڈیپارٹمنٹ کا نہ ہونا ہے۔ فنانس ڈیپارٹمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے اسٹاف کو تنخواہ لیٹ دی جاتی ہے ۔ہماری ہر ممکن کوشش ہے اسٹاف کو وقت پر سیلری دلوائی جائے۔حکومت پنجاب کو چاہیے فوری طور پر ہسپتال کے اندر فائنانس ڈیپارٹمنٹ ہائر کیا جائے تاکہ سٹاف کو جو پریشانی کا سامنا ہے فوری طور پر اس کا سد باب کیا جا سکے اڈیشنل میڈیکل سپریٹنڈنٹ طاہر رضوی کا کہنا تھا گورنمنٹ ملازم کے لیے سب سے بڑا تحفہ وقت پر اس کو سیلری ملنا ہے ۔ گورنمنٹ ملازم کے لیے اور اس کے بچوں کے لئے واحد سہارا اس کی تنخواہ ہے ۔ وہ بھی اگر اس کو وقت پر نہ دی جائے تو یہ اس کے ساتھ زیادتی کے زمرے میں آتا ہے ۔ ہم متحد بار افسران بالا کو یاد دہانی کروا چکے ہیں کہ فوری طور پر فائنانس پارٹمنٹ ہائر کیا جائے تاکہ پورے اسپتال کے جو مسائل ہیں ان کا فوری طور پر تدارک ہو سکے ۔ مزید انہوں نے کہا اللہ کا شکر ہے ہمارے اسپتال میں مزید پورے سٹاف کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہیں ہے ۔ سیلری کا لیٹ ہونا صرف اور صرف فائنانس ڈیپارٹمنٹ کا نہ ہونے کی وجہ سےہے ۔ ہمارے اسپتال نے پورے راولپنڈی میں کرونا فرنٹ لائن میں اپنی خدمات پیش کیں۔ ہمارے ورکروں نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا ہے. انہوں نے کہا حقائق جانے بغیر کبھی بھی بات کو غلط رنگ نہیں دینا چاہیے ۔ مسائل کے حل کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے ۔ اس میں ہماری اور ہمارے پاکستان کی ترقی کے ساتھ ساتھ عزت ہے پاکستان زندہ باد!!!