وزیر اعظم بنے وژڈن ٹین ایجر ٹیسٹ الیون کا حصہ ، مزید کون سے لیجنڈز شامل ؟

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق :پاکستان کرکٹ ٹیم کاآج بہت اچھا نہیں ہے کیونکہ ہر طرف مایوسی ہے،ناکامی ہے،نئے پلیئرز آج بھی موجود ہیں،تجربہ کار کرکٹرز بھی اسکواڈ کا حصہ ہیں ۔اتفاق ہے کہ ٹیم میں نسیم شاہ جیسے نوعمر کھلاڑی بھی ہیں ،یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ پاکستان کرکٹ میں 70کی دہائی سے نوعمر کرکٹرز آرہے ہیں لیکن مسئلہ اب یہ ہے کہ یہاں اب کوئی عمران خان نہیں بن رہا اور نہ ہی وسیم اکرم بن پارہا ہے،ایسا لگتا ہے کہ یہ اب قصہ پارینہ بن چکے ہیں۔
ایسی میں اگر ہم ایسے نوعمر پلیئرز کو دیکھیں کہ جنہوں نے ٹین ایج سے انٹر نیشنل کرکٹ شروع کی ہو اور پھر وہ صرف اسٹار ہی نہیں بلکہ لیجنڈری کرکٹرز کے درجے پر پہنچے ہوں ،جن کا کیریئر مثالی ہو اور جن کی پرفارمنس لازوال ہو تو مختلف ممالک کے متعدد کھلاڑی مل جائیں گے جو تمام تر پیمانوں کو پورا کرتے ہوئے ورلڈ ٹین ایج ٹیم میں سلیکٹ ہوجائیں۔کرکٹ کے معروف میگزین وژڈن نے ایسے ہی کھلاڑیوں کی ایک ٹیم بنانے کی کوشش کی ہےجسے وژڈن ٹین ایجرز الیون کا نام ملا ہے،اس میں پاکستان کے 2 ایسے ممتاز کھلاڑی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جنہوں نے زمانہ نوعمری سے کیریئر شروع کیا اور جب ریٹائر منٹ لی تو گلوبل باڈی سمیت سب نے انہیں بڑا ہیرو قرار دیا ہے.
پاکستان کے سابق کپتان عمران خان کو وژڈن ٹین ایجر ورلڈ الیون کا کپتان منتخب کیا گیا ہے۔کرکت سین کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے 1971 میں نوعمری میں ٹیسٹ ڈیبیو کیا لیکن اس کے بعد پاکستان کرکٹ میں ان کی واپسی 4 سال بعدہوئی،انہوں نے دن بدن اپنے آپ کو بہتر بنایا،ان کی ابتدائی ناکامی کا اندازااس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے شروع کی کرکٹ میں بطور بائولر خوب مار کھائی ،9ٹیسٹ میچز میں 43 کی ایوریج سے وہ وکٹ لے رہے تھے اور 22 کی اوسط سے بیٹنگ کر رہے تھے لیکن آخری 53 ٹیسٹ میچز میں انہوں نے 53 کی ایوریج سے بیٹنگ کی اور صرف 19 کی اوسط سے وکٹیں لیں۔پھر ٹیسٹ میدان میں مختلف ممالک میں انفرادی وکپتان کے طور پر ٹیم کی جیت،ورلڈ کی فتح نے انہیں کہیں سے کہیں پہنچادیا.وژڈن نے انہیں وژڈن ٹین ایجر ٹیسٹ الیون کاکپتان بنادیا ہے۔
پاکستان کے دوسرے کھلاڑی وسیم اکرم ہیں جنہیں اس الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔وسیم اکرم شروع سے آخر تک گرین کیپس کا حصہ رہے اور ورلڈ کپ 1992میں ان کی کارکردگی لازوال تھی.فائنل کی مختصر مگر تیز اننگ کے ساتھ حاصل کی گئی 3وکٹیں انہیں مین آف دی میچ بناگئیں.نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے کیریئر کے دوسرے ہی ٹیسٹ میں بائیں ہاتھ کی جادوئی بائولنگ کرنے والے وسیم اکرم نے میچ میں 128رنزدے کر 10 وکٹوں کے ساتھ ناقابل یقین آغاز کیا۔بعد میں وہ مناسب آل رائونڈر بھی بن گئے،آخر ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی 257 کی اننگ یہ بتانے کو کافی ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر بیٹ سے بھی فائر کرتے تھے۔
وژڈن ٹین ایجر ہنگامہ خیز ٹیسٹ الیون میں پاکستان کے ان 2 کرکٹرز کے ساتھ نیل ہاروے،سچن ٹنڈولکر،ڈینس کمپٹن،مارٹن کرو،گریم پولاک،گیری سوبرز،مشفق الرحیم ،انیل کامبلے اور پیٹ کمنز شامل ہیں۔
اس ٹیسٹ اسکواڈ کو فائنل کرتے ہوئےابتدائی عرصہ کی کرکٹ سے آخر تک کا ریکارڈ مد نظر رکھا گیا ہے،حالیہ کرکٹرز یا 10 سے 15 سال کے پرانے کرکٹرز میں سے کوئی بھی شامل نہیں،آج کی کرکٹ میں اس حوالہ سے یہ کمی ایک بڑی محرومی کی بات ہے جوانٹرنیشنل کرکٹ کے لئے نہایت ہی محرومی کا امر ہے.

Shares: