وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کا دورہ پشاور
جاری اعلامیہ کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم کو صوبے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال سمیت خار خودکش دھماکے، زیر تفتیش تحقیقات پر پیش رفت، منصوبہ سازوں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے درمیان روابط کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی.
وزیر اعظم نے خودکش دھماکوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے، سرحد پار سے معصوم شہریوں پر بزدلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور پاکستان دشمن عناصر کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا. جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ افغان عبوری حکومت کو اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے سے روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں،
واضح رہے کہ وزیراعظم نے زخمی افراد کو خار سے پشاور منتقل کرنے کے لئے پاک آرمی کی ہنگامی کاوشوں کو سراہا جبکہ وزیراعظم اور چیف آف آرمی سٹاف نے زیر علاج زخمی افراد کی عیادت کے لئے سی ایم ایچ کا دورہ بھی کیا اور ان سے صحت کے بارے میں بھی دریافت کیا. وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو مکمل صحت یابی تک علاج معالجے کی ہر بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی.
وزیراعظم نے خار خودکش دھماکہ کے متاثرین کے خاندانوں کو یقین دلایا کہ قوم دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے نقصان میں برابر کی شریک ہے علاوہ ازیں وزیراعظم کا کہنا تھا دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
190 ملین پاؤنڈ،ڈیم فنڈ کی تفصیلات دی جائیں، مبشر لقمان کا سپریم کورٹ کو خط
لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے کو ایک سال،وزیراعظم کا شہداء کو خراج تحسین
سویڈن پولیس نے ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت دے دی
چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے ریکارڈ کروائے گئے 342 کے بیان پر دستخط کردیئے
انہوں نے مزید کہا کہ قوم کے تعاون سے سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بزدلانہ حملوں کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا، جبکہ قبل ازیں کور کمانڈر پشاور نے وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف کا پشاور پہنچنے پر استقبال کیا.