ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان ازبک صدر شوکت میرزییو کی دعوت پر کل 15 اور 16 جولائی کو دو روزہ سرکاری دورے پر ازبکستان جائیں گے-

باغی ٹی وی : وزیراعظم کا اعلی سطح وفد وزیر خارجہ اور کابینہ ارکان پر مشتمل ہو گا۔ پاکستان سے کاروباری برداری کا بڑا گروپ بھی تاشقند جائے گا۔

پاکستان اور ازبکستان کے مابین وسیع پیمانے پر ہونے والی بات چیت میں باہمی تعلقات کے سارے حصوں کا احاطہ کیا جائے گا خصوصی طور پرتجارت، اقتصادی تعاون پر تفصیلی گفتگو ہو گی۔ پاک، ازبک قیادت علاقائی اور عالمی امور پر بھی زیر غور کرے گی۔

قائدین باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گےتوقع ہے کہ دوطرفہ سطح پر متعدد معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے جس کا مقصد متنوع علاقوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنا ہے۔

وزیراعظم پہلے پاک، ازبک بزنس فورم سے خطاب کریں گے پاکستان اور ازبکستان کے سرکردہ تاجر فورم میں شرکت کریں گے دوطرفہ سطح پر مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کا چھٹا اجلاس کل ہو گا۔

پاک، ازبک مشترکہ بزنس کونسل کا پہلا سیشن بھی کل منعقد کیا جائے گا۔ وزیراعظم’’وسطی، جنوبی ایشیائی علاقائی ربط‘ پر کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔

کانفرنس میں وسطی اور جنوبی ایشین کے علاوہ دیگر اہم ممالک ، بین الاقوامی تنظیموں ، بین الاقوامی مالیاتی اداروں ، تھنک ٹینک اور اسکالرز کے وزراء / اعلی نمائندے شرکت کریں گے۔

اس دورے کے دوران اپنی بات چیت میں ، وزیر اعظم علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر امن اور سلامتی میں پاکستان کی مثبت شراکت ، اور جغرافیائی سیاست سے اقتصادیات کی طرف تبدیلی کے اپنے نظریہ ، ’نیا پاکستان‘ کو اجاگر کریں گے۔

حالیہ برسوں میں ، پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات میں اضافہ کا رجحان دیکھا گیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس سے قبل بیجنگ میں بی آر آئی فورم اور بیشکاک میں ایس سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر دو بار بات چیت کی ہے۔ انہوں نے 14 اپریل 2021 کو ورچوئل دو طرفہ سمٹ بھی منعقد کیا۔

پاکستان نے اپنی ’وژن وسطی ایشیاء‘ پالیسی کے ذریعے وسطی ایشیا کے ساتھ اپنی دوستی کو مزید مضبوط کیا ہے ، جس میں پانچ اہم خطوں یعنی سیاسی ، تجارت اور سرمایہ کاری ، توانائی اور رابطے ، سلامتی اور دفاع ، اور عوامی تبادلے پر توجہ دی جارہی ہے۔

Shares: