قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمینن شپ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال کا حل نئے انتخابات ہیں، تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا آئینی اور جمہوری حق ہے
ری کاونٹنگ کروا لو،ہار گیا توسیاست چھوڑ دوں گا،فیصل واوڈا کا شہباز شریف کو چیلنج
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رانا تنویر پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے،2ماہ پہلے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ رانا تنویر چیئرمین پی اے سی ہوں گے ،شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کے فیصلے کے مطابق رہبر کمیٹی کے کے لئے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے نام دے دئیے ہیں.
آج کے بعد کوئی یہ نہ کہے کہ شہباز شریف کی کمر میں درد ہے، مبشر لقمان نے ایسا کیوں کہا؟
شہباز شریف نے پارٹی پر خود کش حملہ کیا، عمر ایوب
شہباز شریف نے مزید کہا کہ معیشت کو جو بیماری لگ گئی ہے اس کا علاج نئے انتخابات ہیں ،آج ملک کاجو حال ہوا وہ بے نقاب ہو چکا یوتھ اور فاؤنڈرز کو بھی پتاچل گیا ہے ، شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ایوان میں کہا کہ این آر او کا بتائیں کس نے رابطہ کیا ،ماضی میں ہم نے غلطیاں کی ہیں ،آج نتیجہ بھگت رہے ہیں ،اگر ایکا کرلیں کہ جمہوریت پرقدغن نہیں لگنےدینی توانشاءاللہ وقت بدل جائےگا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی کارکردگی کے حوالہ سے سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر میں کچھ نہیں کہوں گا عوام مشاہدہ کریں،
سپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کی ایسی بات مان لی جو حکومت رد کر چکی
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد تحریک کا سوال ابھی قبل از وقت ہے تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا آئینی اور جمہوری حق ہے ،عمران خان 71سالہ تاریخ کا جھوٹا ترین اورسلیکٹڈ وزیراعظم ہے .
واضح رہے کہ شہباز شریف کے پی اے سی کی چیئرمین شپ چھوڑنے پر پیپلز پارٹی نے بھی اعتراض کیا تھا، حکومت کا بھی کہنا تھا کہ پی اے سی کی چیئرمین شپ لینے کے لئے شہباز شریف نے احتجاج کیا تھا اور اب چیئرمین شپ چھوڑ دی ہے،