اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لئے افغان عوام کی ہنگامی امداد کرے-
باغی ٹی وی : افغانستان کے10 صوبوں میں سیلاب، قیمتی جانوں اورمالی نقصانات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ سیلاب کے نتیجے میں افغانستان میں پہلےسے جاری انسانی بحران میں مزید شدت پیدا ہونے کا خدشہ ہے، بروقت اقدامات نہ ہوئے تو جانی نقصانات بڑھنے کا خطرہ ہے، ہنگامی اقدامات درکار ہیں۔
افغانستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی
وزیراعظم نے کہ مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام کے ساتھ ہیں، ہر ممکن امداد کریں گے،وزیراعظم نے افغانستان کے سیلاب سے متاثرہ عوام کو امداد کی فراہمی کا حکم دیا ہے، متاثرین کے لئے ہنگامی امداد بھجوا رہے ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لئے افغان عوام کی ہنگامی امداد کے لئے آگے آئےجبکہ او آئی سی سے بھی درخواست ہے کہ وہ افغان ہیومینیٹیرین ٹرسٹ کے فورم سے متاثرہ افغان عوام کی مدد کی کوششوں کو تیز کرے۔
شہبازشریف نے افغانستان میں جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں اور دیگر متاثرین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں خوراک، طبی امداد، بے گھر افراد کو پناہ گاہوں کی فراہمی کے لئے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ افغانستان کی مدد کا پروگرام شروع کرے۔
کائنات نقطہ آغاز کی طرف گامزن،حیران کُن معلومات سامنےآگئیں
واضح رہے کہ افغانستان میں بند ٹوٹنے اور مسلسل بارشوں سے دریاؤں میں طغیانی آگئی اور سیلابی ریلا رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا۔ سیابی ریلے نے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا سیلاب کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔ سیلابی ریلے نے افغانستان کے 10 صوبوں بدغیث، قندھار، ہلمند، ہیرات، بدخشاں، تہار، پروان، قندوز، مدعیان، وردک، بغلان، فریاب اور جوزان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
سیلاب سے سب سے زیادہ صوبے بغلان، پروان اور بدغیث متاثر ہوئے جہاں درجنوں مکانات تباہ اور ذرائع آمد و رفت معطل ہوگئے سڑکوں سے نکاسی آب کے بعد ٹریفک کی بحالی کا کام جاری ہےاسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ متاثرہ شہریوں کو سرکاری دفاتر اور اسکولوں میں قائم ایمرجنسی ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے سیلابی ریلے میں 10 سے زائد مویشی بھی بہہ گئے جبکہ 100 سے زائد مویشی ہلاک ہوئے ہیں-