وزیراعظم کا انتخاب 3 مارچ کو ہو گا، شیڈول جاری

0
163
parliment

قومی اسمبلی میں وزیراعظم پاکستان کا انتخاب اتوار 3 مارچ کو ہو گا

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے وزیراعظم کے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے جس کے مطابق وزیراعظم کا انتخاب اتوار 3 مارچ کو ہوگا،وزیراعظم کیلئے کاغذات نامزدگی 2 مارچ کو دن 2 بجے تک وصول کیے جائیں گے اور پھر کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 3 بجے تک ہوگی، وزیراعظم کیلئے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے شعبہ قانون سازی سے لیےجاسکتے ہیں،کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران تجویز اور تائید کنندگان کا موجود ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے.

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری شیڈول کے مطابق قومی اسمبلی 3 مارچ کو کسی بھی کارروائی کو چھوڑ کر اپنے نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی، رائے دہی سے قبل اسپیکر امیدواران کے نام پڑھ کر سنائے گا،ایک ہی امیدوار ہونے کی صورت میں اکثریت حاصل کرنے والا امیدوار وزیراعظم منتخب ہوگا،دو امیدوار ہونے کے صورت میں رائے دہی کرائی جائے گی، اگر کوئی امیدوار مذکورہ اکثریت حاصل نہ کر سکا تو دوبارہ رائے شماری ہو گی، رائے دہی سے قبل پانچ منٹ تک اسمبلی ہال کی گھنٹیاں بجائی جائیں گی،گھنٹیاں بجانے کے بعد قومی اسمبلی ایوان کے دروازے مقفل کر دیے جائیں گے، رائے شماری کے عمل کے بعد سیکریٹری تقسیمی فہرست جمع کروائے گا، گنتی کے بعد دو منٹ کے لئے مزید گھنٹیاں بجائی جائیں گی، گھنٹیاں بجنے کے بعد سپیکر نتائج کا اعلان کرے گا،

مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں نے شہباز شریف کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر رکھا ہے، سنی اتحاد کونسل نے عمر ایوب کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر رکھا ہے،جے یو آئی وزیراعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کرے گی،پیپلز پارٹی شہباز شریف کی حمایت کرے گی ، استحکام پاکستان پارٹی، ق لیگ بھی ن لیگ کی حمایت کریں گی

قبل ازیں آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا۔اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا،حلف برداری کی تقریب میں نواز شریف، آصف زرداری، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان، بلاول زرداری، عمر ایوب، شیر افضل مروت، علی محمد خان، شہر یار آفریدی،حمزہ شہباز،خواجہ آصف، ایاز صادق و دیگر نے شرکت کی.

ن لیگ اور پی پی سمیت دیگر اتحادی جماعتیں مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئیں

اگر تحریک انصاف کامیاب ہوئی ہے تو پھر ان کو حکومت بنانے دیں،مولانا فضل الرحمان

مولانا جذبات میں بہہ گئے، بڑا اعتراف،سیاسی کھیل فیصلہ کن مرحلے میں داخل

پی ٹی آئی والے کم ازکم علما کے قدموں میں تو بیٹھ گئے،کیپٹن ر صفدر

پی ٹی آئی ،جے یو آئی قیادت کی ملاقات، پیپلز پارٹی، ن لیگ کا ردعمل

"عین”سے عمران،تحریک انصاف میں ابھی بھی "عین” کی مقبولیت جاری

میں آپکے لیڈر کے کرتوت جانتا ہوں،ہم نے ملک جادو ٹونے پر نہیں چلانا، عون چودھری

مولانا نے کشتیاں جلا دیں، واپسی ناممکن،مبشر لقمان کو کیا بتایا؟ کہانی بے نقاب

جمعیت علمائے اسلام حکومت سازی میں شامل نہیں ہو گی، مولانا عبدالغفور حیدری

دوسری جانب پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما ایم کیو ایم کے آفس پہنچ گئے،اس دوران میڈیا سے گفتگو میں ن لیگی رہنما سردار ایاز صادق نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزیرِ اعظم کے ووٹ کی یقین دہانی کرائی ہے، صدر اور سینیٹ کے چیئرمین کے ووٹ سے متعلق انہیں منانے پھر آئیں گے،ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ہمارے مطالبات تسلیم کیے، جمہوریت کے ثمرات عوام کو بھی ملنے چاہئیں، عوام کے حقوق کے لیے آئین کا استعمال کیا جائے،جب تک عوام شریک نہ ہوں جمہوریت مستحکم نہیں ہو سکتی

دوسری جانب ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات کے حل تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق ن لیگ ابھی صرف ایم کیو ایم کو ایک وزارت دینا چاہتی ہے، ایم کیو ایم چار وزارتوں کا مطالبہ کررہی ہے، ن لیگ کا کہنا ہے کہ ہم اس مسئلے کا حل نکال لیں گے، ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت جاری ہے،

Leave a reply