وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف سیکٹرزمیں سرمایہ کاری بڑھانےکیلئےٹاسک فورس بنانےکی ہدایت کر دی-

باغی ٹی وی : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ برآمدی صنعتوں کےخام مال پرتمام ٹیکس ختم کیےجائیں،حکومت ملک میں ایکسپورٹ کوالٹی کی زرعی اجناس کی پیداواریقینی بنارہی ہے،تاریخ میں پہلی بارپالیسیوں کےتسلسل کی بات ہم نےکی-

زراعت کے شعبے کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں. سید خورشید شا

وزیرِ اعظم نے سیکٹری کامرس اور سیکٹری سرمایہ کاری بورڈ کو سرمایہ کاروں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کی، کہا ایک ہفتے کے اندر تمام مسائل کا سدِ باب کرکے رپورٹ پیش کی جائے.

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان میں ایکپسورٹ کوالٹی کی زرعی اجناس کی پیداوار یقینی بنا رہی ہے. تاریخ میں پہلی مرتبہ پالیسیوں کے تسلسل کی بات ہم نے کی ہے. ملکی معیشت اور عام آدمی کی فلاح سیاست سے بالاتر ہے.

وزیرِ اعظم شہباز شریف سے امریکن بزنس کونسل کے وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی، ملاقات میں فارما، فوڈ پراسیسنگ، آئی ٹی سیکٹر، ای کامرس، ریٹیل سیکٹر، ٹیکسٹائل، سپورٹس اور لاجسٹکس کے شعبوں کے نمائندوں شریک تھے۔

ملاقات میں وفاقی وزراء سید نوید قمر، مخدوم مرتضی محمود، مریم اورنگزیب اور متعلقہ اعلی افسران نے بھی شرکت کی، شرکاء نے کہا کہ حکومت کی پالسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے. بجٹ سے پہلے حکومت کی تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت خوش آئند ہے-

پنجاب میں فلورملزمالکان اور ڈیلرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال،آٹا سپلائی بند،عوام کو…

دوسری جانب ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 1232ارب روپےکی گرانٹس دی جائیں گی، وفاق سےصوبوں کو 4215 ارب روپےمنتقل ہوں گے،قرض اورسودکی ادائیگیوں کیلئے 3523 ارب روپےکاتخمینہ لگایا گیا ،حکومتی امورکیلئے 550 ارب روپے اور نان ٹیکس کی مدمیں 1626 ارب روپےحاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا فیڈرل بورڈآف ریونیو 7255 ارب کاٹیکس جمع کرےگا، وفاق کےاخراجات کاتخمینہ 9 ہزارارب روپےسےزائد ہوگا-

ذرائع کے مطابق پنشن کی مدمیں 530 ارب روپےمختص کرنےکا،سبسڈیزکی مدمیں 578 ارب روپےمختص کرنےکاتخمینہ لگایا گیا جبکہ آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ کاحجم 800 ارب ہوگا،بجٹ خسارہ 4282 ارب روپےتک محدودرکھنےکا،بجٹ خسارہ معیشت کا 5.5 فیصدتک محدودرکھنےکا کا تخمینہ لگایا گیا آئندہ مالی سال معیشت کاحجم 78 ہزار 197 ارب روپے ہوگا-

کوہ پیما شہروز کاشف کو ایوان صدر کی جانب سے دعوت نامہ موصول

Shares: