وزیراعظم کوشش کررہے ہیں کہ پاکستانی تاجروں‌ کو وسطی ایشیائی ریاستوں‌ تک رسائی ہو:مشیرتجارت

لاہور:وزیراعظم کوشش کررہے ہیں کہ پاکستانی تاجروں‌ کو وسطی ایشیائی ریاستوں‌ تک رسائی ہو:مشیرتجارت نے لاہوریوں‌کو خوشخبری سنادی ،اطلاعات کے مطابق آج وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داود نے لاہور چیمبر کا دورہ کیا ہے اوروہاں تاجروں سے خطاب بھی کیا ہے

لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح ، سابق صدور میاں مصباح الرحمن، شاہد حسن شیخ، سہیل لاشاری، عرفان اقبال شیخ نے بھی خطاب کیا۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داود نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانے پر توجہ مرکوز ہے، ازبکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت بہت کم ہے: عبدالرزاق داﺅد کا کہنا تھا کہ یہ ممالک سمندر تک رسائی چاہتے ہیں، پاکستان ان کے لیے بہترین ملک ہے،

عبدالرزاق داﺅد نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ پاکستانی تاجروں کو وسطی ایشیائی ریاستوں‌ تک رسائی ہو

مشیر تجارت نے کہا ک ازبکستان نے گوادر میں پچیس ایکڑ زمین لی ہے جس سے باہمی تجارت بڑھے گی، ازبکستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کرنے جارہے ہیں،حکومت معاشی استحکام کے ایجنڈا پر کام کررہی ہے،

عبدالرزاق داود نے کہا کہ علاقائی تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے، وزیراعظم کا حالیہ دورہ ازبکستان بہت کامیاب رہا، پاکستانی تاجر تاشقند میں ہونے والی نمائش میں حصہ لیں جو جلد منعقد ہوگی

میاں طارق مصباح، صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ 2020-21میں برآمدات کا حجم 25ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا جس پر وزارت تجارت خراج تحسین کی مستحق ہے،

صدرچیمبر کا کہنا تھا کہ نئی شق 203کے تحت حکومتی کمیٹی کو کاروباری برادری کی گرفتاری اور ان کے خلاف قانونی کاررواوی کے اختیارات دئیے گئے ہیں جو تشویشناک ہے،

میاں‌طارق مصباح نے کہا کہ یہ وزیراعظم کے کاروبار دوست ویژن کے بھی منافی ہے، اس شق کو خصوصی ترمیم کے ذریعے واپس لیا جائے۔

صدر لاہور چیمبر کا کہنا تھا کہ فنانس بل کی شق 156(28)کے تحت درآمد کنندگان پر بھاری جرمانہ تجویز کیا گیا ہے ، یہ شق بھی واپس لی جائے،

صدر لاہور چیمبرنے کہا کہ کنٹینرز کے اندر انوائس موجودگی کی شرط ان کنٹینروں پر نہیں لگائی جانی چاہئے جو پہلے ہی ٹرانزٹ میں ہیں بریک بلک کنٹینرز کو بھی انوائس کی موجودگی کی شرط سے مستثنیٰ قرار دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ 2021-22میں شق 236جی کے ذریعے ایڈوانس انکم ٹیکس (0.1%)عائد کیا گیا ہے ، اسے واپس لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیفیشل لیدر اور پی وی سی فلورنگ انڈسٹری کے خام مال پر ڈیوٹی تیار شدہ مصنوعات پر ڈیوٹی سے زائد ہوگئی ہیں، اس جانب توجہ دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ فارماسیوٹیکل پلانٹس، مشینری اور کیپیٹل گڈز وغیرہ کی درآمد پر رعایت شدہ سیلز ٹیکس (دس فیصد) کی سہولت بحال کی جائے۔ کاپر انجینئرنگ سیکٹر اور ایس ایم ایز کا اہم خام مال ہے، اس کی برآمد پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں جس سے یہ شعبے متاثر ہورہے ہیں۔

صدر لاہور چیمبر نے تجویز دی کہ وفاقی / صوبائی زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا / پاٹا) میں قائم صنعتوں کو خام مال کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کے غلط استعمال کے مسئلہ پر توجہ دی جائے۔

صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ لاہور چیمبر نے سٹیٹ بینک کو تجویز کیا ہے کہ کمرشل امپورٹرز کو بیس ہزار امریکی ڈالرز تک کی ایڈوانس ادائیگیوں کے مقابلہ میں درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔

صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کا پینسٹھ فیصد حصہ صرف دس ممالک کے ساتھ منسلک ہے، پاکستانی مصنوعات کے لیے مشرق وسطی اور افریقی خطہ میں نئی منڈیاں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر لاہور چیمبر نے تجویز دی کہ وزیراعظم، وزیر خزانہ، وزارت تجارت، چیئرمین ایف بی آر اور ایکسپورٹرز کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے:

Comments are closed.