مزید دیکھیں

مقبول

وینٹی لیٹر پر موجود ایئر ہوسٹس کی عزت لوٹنے والا گرفتار

بھارت میں ہسپتال کے وینٹی لیٹر پر موجود ایئر...

مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.19 ارب ڈالر ریکارڈ

کراچی:بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات میں نمایاں اضافہ...

5803 سکھ یاتری حسین یادوں کے ساتھ واہگہ بارڈر سےبھارت روانہ

بھارتی سکھ یاتریوں کی حسین یادوں کے ساتھ...

وزیراعظم کے لمز تاخیر پر پہنچنے پر نوجوان کا شکوہ

وزیراعظم صاحب ! ہم اپنی کلاسز چھوڑ کر طلباء ، پروفیسرز آپکا انتظار کر رہے تھے اور آپ 50 منٹ تاخیر سے آئے ہیں، میں اس بات پر شرمندہ ہوں کے میرے وزیراعظم کو علم عزت نہیں- لمز یونیورسٹی میں دیر سے آنے پر نوجوان کا نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے شکوہ کرڈالا جبکہ واضح رہے کہ آج لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے طالب علموں کے ساتھ خصوصی نشست میں شریک ہوئے ہیں.


جبکہ اس موقع پر نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکٹر نے کہا کہ نگراں حکومت کا قیام آئینی طریقے سے عمل میں آیا ہے اور الیکشن کی تاریخ دینا نگراں حکومت کا نہیں، الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، نگران حکومت کا کام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو معاونت فراہم کرنا ہے، ہم اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گے، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا جا رہا ہے۔

معیشت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح انتہائی کم ہے، لوگوں کی اکثریت ٹیکس دینا گوارہ نہیں کرتی، اگر 40 فیصد لوگ بھی ٹیکس دینا شروع کر دیں تو بلوچستان سمیت ملک بھر کی محرمیوں کا ازالہ کیا جا سکتا ہے اور ترقیاتی منصوبے آگے بڑھ سکتے ہیں اور انوار الحق کاکڑ نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک میں آپ ٹیکس دیے بغیر وہاں ایک دن بھی نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعصبات سے بالاتر ہو کر ہمیں قومی تعمیر و ترقی میں حصہ ڈالنا ہو گا، انسان غلطیوں سے ہی سبق سیکھتا ہے. وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے یہ بھی کہا کہ ایک مہذب معاشرے کی تشکیل کے لیے جدو جہد کرنا پڑتی ہے، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ابھی تک لوگ لسانیت اور فرقہ واریت کا شکار ہو کر ایک دوسرے کو نقصان پہنچاتے ہیں جس کے بھیانک نتائچ پورے معاشرے کو برداشت کرنا پڑتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سوئس خاتون کو پلاسٹک بیگ میں ڈال کرمبینہ دوست نے کیا قتل
معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل کا نماز جنازہ ادا کردیا گیا
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارے ملک کا قیمتی سرمایہ اور اثاثہ ہیں مگر عسکریت پسندوں نے بالخصوص بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں نوجوانوں کے ذہنوں میں نفرت کے بیج بوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدرسوں اور تعلیمی درسگاہوں میں نصابی سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے اور اس کے لیے بھی قانون سازی کی گئی ہے۔ نگراں وزیر اعظم نے طلباء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کے سامنے پوری زندگی پڑی ہے اس لئے صحیح اور غلط کے درمیان فرق آپ نے خود کرنا ہے۔