اسلام آباد: ن لیگ نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے انکشافات کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رانا شمیم نے بغیر کسی دباؤ کے حلفیہ بیان دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو نااہل کرکے سیاست سے علیحدہ کر دیا گیا، ثاقب نثار اور رانا شمیم سمیت تین افراد کو حقیقت کا علم ہے لیکن پاکستان کے عوام کو بھی سچ پتا چلنا چاہیے، الیکشن کے عمل میں مداخلت ہو تو کیا ہم پوچھنے کا حق نہیں رکھتے؟
[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”437189″ /]
ادھر آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز کیس سے متعلق انکشافات پر گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل خالد جاوید کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کورٹ رپورٹرز کو کمرہ عدالت میں طلب کرلیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ یہاں پر کورٹ رپورٹرز کے سامنے بہت سارے کیسز زیر سماعت ہیں، کوئی انگلی اٹھا کر بتائے ؟ مجھے اس عدالت کے ہر جج ہر فخر ہے، اس قسم کی رپورٹنگ سے مسائل پیدا ہونگے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت نے ہمیشہ اظہار رائے کی قدر کی ہے اور اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے، اگر اس عدالت کے غیر جانبدارانہ فیصلوں پر اسی طرح انگلی اٹھائی گئی یہ اچھا نہیں ہوگا، یہ عدالت سب سے توقع رکھتی ہے کہ لوگوں کا اعتماد اداروں پر بحال ہو، زیر سماعت کیسسز پر اس قسم کی کوئی خبر نہیں ہونی چاہیے۔
ادھر نیا پنڈورا باکس کھل گیا۔ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے جواب پر سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم نے جواب الجواب دیتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار جھوٹ بول رہے ہیں، خود کو قانون اور آئین کا ماہر سمجھنے والے ثاقب نثار نے آئین اور قانون کے خلاف بات کی ہے۔