پولیس لائنز دھماکہ؛ حملہ آور اکیلا نہیں تھا بلکہ اُسے ہدف تک سہولت کار نے پہنچایا. حقیقاتی ٹیم
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پولیس لائن دھماکا کیس میں تحقیقیات کے دوران اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق خودکش حملہ آور دھماکے کے لئے اکیلا نہیں آیا بلکہ اُسے ہدف تک سہولت کار نے پہنچایا اور وہ رنگ روڈ تک بمبار کے ساتھ ہی موٹرسائیکل پر سوار تھا۔ تحقیقاتی ٹیم کے مطابق سہولت کار موٹرسائیکل چلا کر رنگ روڈ تک لایا جبکہ حملہ آور پیچھے بیٹھا ہوا تھا، بعد ازاں وہ رنگ روڈ سے علیحدہ ہوگیا تھا۔ تحقیقاتی ٹیم نے حملہ آور کے ساتھ سہولت کار کی فوٹیجز بھی حاصل کرلی ہیں جس کے بعد اب اُس کی تلاش کیلیے کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب ترجمان پشاور پولیس کا کہنا ہے ملک سعد شہید پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکہ میں شہید ہونے والوں کی مصدقہ تعداد 84 ہے اور مختلف زرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر مسجد میں خودکش دھماکہ کے حوالے سے شہداء کی تعداد میں ابہام کو دور کرنے کیلئے وضاحت کی جاتی کہ اب تک مذکورہ خودکش دھماکہ میں بشمول خاتون اور سویلین مجموعی طور پر 84 افراد وپولیس افسران و اہلکاران شہید ہوئے تھے.
انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی اعداد و شمار میں ابہام کی بنیادی وجہ یہ ظاہر ہوئی کہ کچھ شہیدوں کے نام سہواً ایک سے زائد مرتبہ لسٹ میں لکھے گئے یا ابتدائی طور پر عدم شناخت شدہ شہداء کے نام بعد از شناخت بھی بطور عدم شناخت لسٹ میں موجود رہے لہذا وضاحت کی جاتی ہے کہ مورخہ 4 فروری تک شہدا کی مجموعی تعداد بشمول سویلین افراد 84 ہے،
مزید یہ بھی پڑھیں؛
تباہی کا منصوبہ ناکام، پولیس مقابلے میں دو دہشت گرد ہلاک اور چار گرفتار
بھارت روسی خام تیل کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کیوں کررہا؟
اسلام آباد پولیس کا تحریری ٹیسٹ، 70 اقلیتی امیدوار کامیاب
عمران خان بھول گئے کہ اللہ نے مکافات عمل بھی دنیا میں رکھا ہے،مریم
ترجمان کے مطابق دعا ہے کہ اللہ تعالی شہداء کے درجات بلند فرمائے، لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور اسلامی جمہوریا پاکستان کے عوام، خیبر پختونخواہ پولیس اور دیگر اداروں کو ہمارے عظیم دین اسلام اور ملک وقوم کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دینے میں سرخرو فرمائے.