ممبئی پولیس نے شریف اسلام شہزاد، جو سیف علی خان پر چھ بار چھرا گھونپنے کے الزام میں ملوث ہے، کو ایک دلچسپ طریقے سے گرفتار کیا۔ یہ گرفتاری دراصل ایک پراٹھے اور ڈیجیٹل پیمنٹ انفراسٹرکچر کی بدولت ممکن ہوئی۔

ملزم کی تلاش میں سرگرم پولیس ٹیموں نے شہزاد کا پتہ اُس وقت چلایا جب اس نے ناشتہ، یعنی ایک پراٹھا، کی گوگل پے کے ذریعے ادائیگی کی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ وہ یہ ادائیگی اپنے موبائل فون سے کر رہا تھا۔مزید یہ کہ پولیس نے یہ بھی معلوم کیا کہ شہزاد اس ریسٹورنٹ میں کام کرتا تھا، جہاں اسے محنت کے لیے سراہا گیا تھا۔ پولیس اس شخص سے بھی بات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس نے شہزاد کو نوکری دی تھی، جس کا نام پانڈے بتایا گیا ہے۔شہزاد پہلے باندرا سے دادر، ورلی، تک فرار ہو چکا تھا، اور اس طرح پولیس سے بچتا رہا۔

شہزاد جو کہ بنگلہ دیش کا غیر قانونی باشندہ تھا، تھانے کے ایک سنسان راستے کے قریب پکڑا گیا۔ اس گرفتاری کے دوران ایک منظر ایسا تھا جو کسی فلم کا حصہ لگتا، جہاں وہ ایک جھاڑی میں چھپنے کی کوشش کر رہا تھا، جسے پولیس نے گھیر لیا اور گرفتار کر لیا۔شہزاد، جو باندرا کے ایک پوش علاقے میں سیف علی خان کے گھر میں حملہ آور ہوا تھا، پولیس کے مطابق ایک بہت پیچیدہ طریقے سے سکیورٹی کو بائی پاس کرتے ہوئے گھر کے اندر داخل ہو گیا تھا۔ اس نے عمارت کی ایک بغل عمارت کی دیوار پر چھلانگ لگا کر اور پیچھے کی سیڑھیوں سے چڑھ کر گھر میں داخل ہونے کا راستہ بنایا۔

شہزاد نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایئر کنڈیشننگ کی ڈکٹوں کا استعمال کر رہا تھا تاکہ وہ پکڑا نہ جائے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ شہزاد ساتویں یا آٹھویں منزل تک سیڑھیاں چڑھنے کے بعد ایئر ڈکٹ میں چڑھ کر بارہویں منزل تک پہنچا، جہاں وہ سیف علی خان کے بیڈروم کی کھڑکی سے اندر داخل ہو گیا۔ اس دوران سیف علی خان کے عملے نے شہزاد کو دیکھ لیا جس کے بعد حملے کا سلسلہ شروع ہوا۔

شہزاد کوسی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا، جس سے پولیس کو اس کی شناخت اور اس کی حرکتوں کا پتہ چلا۔ پولیس نے تیس پولیس ٹیموں کی مدد سے اس کی تلاش کی، اور اس کی شناخت کے لیے سینکڑوں گھنٹوں کی سکیورٹی فوٹیج کا جائزہ لیا۔ایک اہم لمحہ اُس وقت آیا جب پولیس نے اسے این ڈی نگر کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دو پہیہ والی گاڑی پر دیکھا، جس سے پولیس کو اُس کے پیچھے جانے کا ایک اور طریقہ ملا۔

جمعرات کو رات 2 بجے کے قریب شہزاد سیف علی خان کے بیٹے جہانگیر کے کمرے میں داخل ہوا۔ شہزاد نے پولیس کو بتایا کہ اسے یہ علم نہیں تھا کہ وہ بالی وڈ کے معروف اداکار کے گھر میں ہے۔ ایک جھگڑے کے دوران سیف علی خان کو چھری سے چھ بار چھرا مارا گیا، حملے کے بعد شہزاد خون آلود کپڑے تبدیل کرتا ہوا فرار ہو گیا، لیکن پولیس ابھی تک اس خون آلود کپڑے کو تلاش نہیں کر پائی جس سے سیف علی خان کا خون ملایا جا سکے۔

ملزم شہزاد کے وکیل نے الزام لگایا ہے کہ یہ الزامات جھوٹے ہیں اور اس کے کلائنٹ کو محض ایک مشہور شخصیت کے معاملے میں قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔ وکیل کا کہنا تھا، "کچھ بھی (مجرمانہ) ثبوت ان کے پاس نہیں ہے۔” اس نے یہ بھی کہا کہ پولیس کے پاس شہزاد کے بنگلہ دیشی شہری ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔شہزاد کو پانچ دنوں کے لیے پولیس حراست میں بھیجا گیا ہے، اور پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا وہ سیف علی خان کے گھر میں کسی کے ساتھ مل کر واردات میں ملوث تھا۔

سیف علی خان کیس میں نیا موڑ،کرینہ کپور ملوث؟ بیٹے نے کیسے جان بچائی

ملزم نے قیمتی سامان کو ہاتھ تک نہ لگایا،سیف پر حملہ،کرینہ کا بیان ریکارڈ

سیف علی خان حملہ،ملزم نے کپڑے بدلے،ننگے پاؤں آیا،جوتے پہن کر گیا

سیف علی خان حملہ،20 تحقیقاتی ٹیمیں،50 گھنٹے گزر گئے،ملزم گرفتار نہ ہو سکا

سیف علی خان پر حملے کے بعد شاہد کپور کا ردعمل

سیف علی خان کو سابقہ اہلیہ نے دی تھیں نیند کی گولیاں

خاموش رہو، حملہ آور نے سیف علی خان کے ملازمین کو دھمکی دی

سیف علی خان پر حملہ،مشتبہ شخص گرفتار

سیف علی خان برطانیہ جانے کے خواہشمند،انڈرورلڈ سے تعلق

سیف علی خان پر حملہ،مودی کے حامی شاعر کی”تیمور”پر تنقید ،مذہبی انتہاپسندی کا عنصر

سیف علی خان کے گھر میں گھسنے والے نے ایک کروڑ مانگا،نرس کا انکشاف

سیف علی خان زخمی،سارہ،ابراہیم پہنچے ہسپتال ،حملہ بالی وڈ کے لیے ایک سنگین انتباہ قرار

کئی سالوں سے سیکورٹی بڑھانے کی درخواست کر رہی تھی،سیف کی پڑوسی اداکارہ

زخمی سیف علی خان کو بیٹے نے رکشے میں ہسپتال منتقل کیا

بالی وڈ اداکار سیف علی خان کے گھر میں ڈکیتی کی کوشش، سیف علی خان زخمی

Shares: