200 سال قبل پرتگال سے برازیل کی آزادی کا اعلان کرنیوالے بادشاہ کا دل نمائش کیلئے برازیل پہنچا دیا گیا
200 سال قبل پرتگال سے برازیل کی آزادی کا اعلان کرنے والے پرتگالی بادشاہ کے دل کو دو سو سال کی تقریبات کے آغاز پر منگل کے روز برازیلیا میں ایک سربراہ مملکت کے فوجی اعزازات سے نوازا گیا-
باغی ٹی وی :"بی بی سی ” کے مطابق برازیل کےپہلےشہنشاہ ڈوم پیڈرواول کا دل پرتگال سے آزادی کے 200 سال مکمل ہونے پر دارا لحکو مت برازیلیا پہنچایا گیا اور اب اس ڈبل سینچری پر ایک بادشاہ کا اصلی دل برازیل لایا گیا ہے جسے نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
دل، جو فارملڈہائیڈ سے بھرے فلاسک میں محفوظ ہے، یہ قلب ایک سنہرے برتن میں رکھا گیا ہے پرتگال سے ایک فوجی طیارے سے برازیل پہنچایا گیا نیلے یونیفارم میں ملبوس افراد نے اس قلب کو نہایت احترام سے اٹھارکھا تھا۔
اور طیارے کے اترنے سے قبل جیٹ طیارے کے ایک دستے نے دائیں بائیں اڑتے ہوئے اسے پروٹوکول فراہم کیا۔ واضح رہے کہ ڈوم پیڈرو اول کا انتقال 1834 میں ہوا تھا جب ان کی عمر صرف 35 برس تھی دل کو برازیل کے یوم آزادی کے بعد پرتگال واپس کر دیا جائے گا۔
برازیل نے حکومتِ پرتگال سے آزادی کے 200 برس مکمل ہونے پر پرتگال سے قلب کی درخواست کی تھی اور پرتگال نے تین ہفتے کے لیے یہ دل برازیل کے حوالے کیا ہے۔ جو برازیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں کے ساتھ دارالحکومت برازیلیا لایا گیا ہے۔
برازیل کے صدر ہائر بولسونارو بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ ایئرپورٹ پر طیارے کی لینڈنگ کے فوراً بعد اسے رائفل کے فائر سے سلامی دی گئی اور اب یہ قلب سات ستمبر تک برازیل میں موجود رہے گا۔ اس موقع پر برازیلی عوام نے بہت جوش و خروش سے دل کا استقبال کیا۔
ایک ہی وقت میں منکی پاکس، کورونا اور ایچ آئی وی میں مبتلا
قبل ازیں برازیل کی وزارت خارجہ کے چیف آف پروٹوکول ایلن کوئلہو ڈی سیلوس نے کہا تھا کہ "دل کا استقبال ریاست کے سربراہ کی طرح کیا جائے گا، اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا جیسے ڈوم پیڈرو میں اب بھی ہمارے درمیان رہ رہا تھا توپوں کی سلامی، گارڈ آف آنر اور مکمل فوجی اعزازات ہوں گے۔
مسٹر سیلوس نے کہا تھا کہ قومی ترانہ بجایا جائے گا اور آزادی کا ترانہ، جسے ویسے ڈوم پیڈرو اول نے کمپوز کیا تھا، جو ایک شہنشاہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے فارغ وقت میں ایک اچھا موسیقار بھی تھا۔”
ڈوم پیڈرو 1798 میں پرتگال کے شاہی خاندان میں پیدا ہوئے، جو اس وقت برازیل پر بھی حکومت کرتا تھا۔ یہ خاندان نپولین کی حملہ آور فوج سے بچنے کے لیے اس وقت کی پرتگالی کالونی میں بھاگ گیا جب ڈوم پیڈرو کے والد، کنگ جان ششم، 1821 میں پرتگال واپس آئے، تو انہوں نے 22 سالہ کو برازیل پر ریجنٹ کے طور پر حکومت کرنے کے لیے چھوڑ دیا۔
جنوبی کوریا جہاں پیدائش کم اوراموات زیادہ ہونے لگیں
ایک سال بعد، نوجوان ریجنٹ نے پرتگالی پارلیمنٹ کی مخالفت کی، جو برازیل کو ایک کالونی کے طور پر رکھنا چاہتی تھی، اور ان کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا کہ وہ اپنے آبائی ملک واپس چلا جائے7 ستمبر 1822 کو انہوں نے برازیل کی آزادی کا اعلان جاری کیا اور جلد ہی تاج پوشی کے بعد شہنشاہ بن گئے-
وہ اپنی بیٹی کے پرتگالی تخت میں شامل ہونے کے حق کے لیے لڑنے کے لیے پرتگال واپس آئے اور 35 سال کی عمر میں تپ دق کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے بستر مرگ پر، بادشاہ نے کہا تھا کہ ان کا دل ان کے جسم سے نکال کر پورٹو شہر لے جایا جائے، جہاں اسے ہماری لیڈی آف لاپا کے چرچ میں ایک قربان گاہ میں رکھا گیا ہے ان کی لاش کو 1972 میں آزادی کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر برازیل منتقل کیا گیا تھا اور اسے ساؤ پالو میں ایک خفیہ خانے میں رکھا گیا ہے۔
ڈوم پیڈرو اول پرتگالی بادشاہ تھے جنہوں نے برازیل کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔ اب ان کا قلب یومِ آزادی کی تقریبات میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔ ڈوم پیڈرو نے اپنے والد کی خواہش کے برخلاف برازیل کو آزاد کرایا تھا۔