پیپلز پارٹی اے پی سی میں مولانا کے ساتھ ہاتھ کر گئی ۔مولانا کا پی پی سے احتجاج
گاسلام آباد:پیپلز پارٹی اے پی سی میں مولانا کے ساتھ ہاتھ کر گئی ۔مولانا کا پی پی سے احتجاج،اطلاعات کے مطابق پیپلزپارٹی نے مولانا فضل الرحمن کو ساتھ وہی ہاتھ کیا جس کا پیپلزپارٹی سمجھتی تھی
اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی تقریر لائیو نشر نہ ہوسکی۔
اے پی سی کے دوران مولانا فضل الرحمان نے تقریر لائیو نشر نہ کرنے پر میزبان پیپلزپارٹی سے احتجاج کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت تو ہماری آواز پبلک میں جانے سے روکتی ہے لیکن اے پی سی نے بھی ہماری تقریر ائیر ہونے سے روکی، یہ نامناسب بات ہے، اس پر ہم پیپلز پارٹی اور منتظمین سے احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن کا پیپلزپارٹی سےاحتجاج
حکومت تو ہماری آواز کو پبلک میں جانے سےروکتی ہے، لیکن آج اے پی سی نے بھی ہماری تقریر کو باہر جانے سے روک دیا۔ یہ نامناسب بات ہے، اس پر پیپلزپارٹی سے احتجاج کرتے ہیں
۔
جو اےپی سی میں دھوکہ دہی سے باز نہیں آئے، وہ بعد میں کیا مخلص ہوں گے؟ pic.twitter.com/ONw3FIEEWH— Shamsuddin Amjad (@ShamsAmjadJI) September 20, 2020
اس پر پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایم ایم اے میں آپ کی دوسری جماعت کی درخواست پر یہ ان کیمرا ہے، اس کے بعد پریس کانفرنس ہوگی۔
بلاول کے مؤقف پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ یہ ان کیمرا تو نہیں تھا۔
اس دوران شیری رحمان نے کہا کہ ہمیں کہا گیا تھا آپ لوگوں نے درخواست کی ہے۔ اس پر سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے کوئی درخواست نہیں کی۔
بعدازاں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے معاملہ رفع دفع کروایا۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی تقریر کیوں نہیں دکھائی گئی ؟ افسوس ہوا۔
خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی میزبانی میں اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس میں 11 سیاسی جماعتیں شریک ہیں۔
اے پی سی میں مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف، مریم نواز جب کہ جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی، بی این پی مینگل، بی این پی عوامی اوردیگر جماعتوں کی اعلیٰ قیادت موجود ہے۔