انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے چیف جسٹس کا فیصلہ اقلیتی تھا۔ بلاول بھٹو زرداری

0
42
پاکستان پیپلزپارٹی

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جسٹس اطہر من اللہ کے نوٹ کیساتھ اب ہمارے سامنے ریکارڈ پر4 جج آچکے ہیں۔ جبکہ پیپلز پارٹی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہوچکاکہ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے چیف جسٹس کا فیصلہ اقلیتی تھا۔

چیف جسٹس کو چاہئے کہ فی الفور بینچ فکسنگ پر مبنی لاقانونیت کو ختم کریں،یہ وہ واحد راستہ ہے کہ جس کے ذریعے سپریم کورٹ کا وقار بحال کیا جاسکتا ہے۔ تین رکنی بینچ کے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ہے،چیف جسٹس عدالت کے وقار کو بحال نہیں کرسکتے توکسی اور کو اپنا منصب سنبھالنے کی اجازت دیں۔

اس سے قبل آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بات چیت کا دروازہ بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے دروازے بند کرنا کوئی حل نہیں،مذاکرات کے معاملے پر مشترکہ موقف اختیار کیا جائے۔

اجلاس میں پیپلزپارٹی نے اتحادی حکومت میں شامل تمام جماعتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ،پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی نے اکثریتی فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا،اکثریتی عدالتی فیصلے پر فوقیت ناقابل برداشت ہے۔ جبکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ قانونی، اخلاقی اور سیاسی طور پر اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے،عدلیہ کی عزت اور وقار کو مجروح نہیں ہونے دیاجائے گا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
بھارت کے پاس اب کچھ نہیں اسلیے پانی کے مسئلے کو اٹھا رہا ہے،شیری رحمان
بنیادی اشیائے ضروریہ کی تقسیم کی میڈیا پر تشہیر روکنے کا حکم
میں نہیں مانتی کہ میری وجہ سے ٹرمپ جیل جانے کے حقدار بنتے،اسٹورمی
پنجاب الیکشن کا ازخود نوٹس چار تین سے مسترد ہوا ، جسٹس اطہرمن اللہ کا اضافی نوٹ
بھگڈر سے ہلاکتوں کا کیس، فیکٹری مالک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ
پاکستان جلد الیکشن کی طرف جائے گا، آئین کی حکمرانی برقرار رہے گی ,اسد عمر
یو اے ای نے ہرمشکل وقت میں پاکستان کی معاشی معاونت کی،چیئرمین سینیٹ
تمام اسمبلیوں کے بیک وقت صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ جبکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ قانونی، اخلاقی اور سیاسی طور پر اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے،عدلیہ کی عزت اور وقار کو مجروح نہیں ہونے دیاجائے گا۔ تاہم تمام اسمبلیوں کے بیک وقت صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں، انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

Leave a reply