حکومت کی 2 بڑی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں میں مذاکرات ختم ہوگئے، پیپلزپارٹی نے بجٹ سمیت دیگر امور پر تحفظات وزیراعظم کے نمائندہ وفد کو آگاہ کردیا، 24 گھنٹے میں پیپلز پارٹی کے مطالبات پر عملدرآمد کا امکان ہے جبکہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان مذاکرات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئے، قمر زمان کائرہ، شیری رحمان، خورشید شاہ، احسن اقبال، اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق اور دیگر اجلاس میں شریک ہوئے۔
علاوہ ازیں اس اجلاس میں پیپلز پارٹی کے بجٹ کے حوالے سے تحفظات پر بحث ہوئی ہے اور پیپلزپارٹی نے متاثرین سیلاب سندھ کے لیے خطیر فنڈز سمیت کئی مطالبات پیش کیے اور اپنے تحفظات وزیراعظم کے نمائندہ وفد تک پہنچا دیے۔ اسحاق ڈار پیپلز پارٹی کے تحفظات کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کو آگاہ کریں گے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ایک دوسرے کی ٹانگیں نہ کھینچیں اور اکٹھے ہوجائیں. وزیر اعظم
سعودی گاکا ایویشن سیکیورٹی وفد کا اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کا دورہ
مرتضیٰ وہاب کی میئر کراچی کی حیثیت سے تقرری کا نوٹیفیکیشن چیلنج
ویڈیو بیان میں کوئی اشتعال نہیں پھیلایا ،معلوم ہی نہیں کہ لوگ کہاں سے آئے،عمران خان
عمران خان کا بیانیہ غیر ملکی میڈیا کے سامنے بھی غیر مقبول
سیکرٹری دفاع کا دفاعی وفد کے ہمراہ ایران کا دورہ
دونوں جماعتوں کے وفود اپنی قیادت کو مزاکرات میں پیش رفت سے آگاہ کریں گے۔ ن لیگی وفد نے پیپلز پارٹی وزراء کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ جبکہ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں میں مزاکرات 3 گھنٹے جاری رہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل دونوں جماعتوں کے سینئر رہنماوں نے ایک دوسرے پر تنقید کرنے کی کوشش کی تھی اور دبے چھپے الفاظ میں نقاد کی تھی تاہم آج اس بارے وزیر اعظم نے کہا کہ مل جل کر چلنا ہے،