امریکہ میں خون کی ندیاں بہانے کی تیاریاں عروج پر
نیویارک: امریکہ میں کیپٹل ہل کے واقعے کے بعداسلحہ کی خریداری میں تیزی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اسلحہ کی خریداری میں ریاست یوٹاہ کے شہری سرفہرست رہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلحہ کی خریداری میں ریاست یوٹاہ کے شہری سرفہرست رہے اور وہاں اسلحے کی دکانوں پر قطاریں لگی رہیں جبکہ یوٹاہ ٹرمپ کی حامی ریپبلکن ریاست شمار کی جاتی ہے۔
دوسری جانب اسلحے کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر اسلحہ ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ گن ساز کمپنی سمتھ اینڈ ویسن نے قیمتوں میں 18 فیصد اور روگر اینڈ کو نے 12 فیصد اضافہ کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایمونیشن بنانے والی کمپنی وسٹا آوٹ ڈور نے 15 فیصد قیمتیں بڑھادی ہیں اورایک رپورٹ کے مطابق 2020 کے دوران امریکہ میں ہتھیاروں کی فروخت 40 برس کی بلند ترین سطح پر رہی ہے۔
واضح رہے خریداروں میں بڑی تعداد سیاہ فام مرد و خواتین کی رہی اور 80 لاکھ 40 ہزار افراد نے اسلحہ خریدا ہے۔
یاد رہے رواں سال کے آغاز پر امریکہ کے تیسرے بڑے شہر شکاگو میں شہریوں نے 2020 کے دوران اسلحہ کی تباہ کاریوں کی مذمت کرنے کے لیے مارچ کیا تھا جبکہ گزشتہ برس صرف شکاگو میں فائرنگ کے 762 واقعات پیش آئے تھے اورجن میں دسمبر کے 27 واقعات بھی شامل ہیں۔