لاہور:اداروں اوراہم شخصیات کے خلاف تقریریں اور بیان بازی عمران خان کے گلے پڑنے کا امکان ہے۔اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعظم کے خلاف ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے پر سنگین نوعیت کے مقدمات درج کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئی۔

اس حوالےسے یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ بہت جلد پیکا ایکٹ اورتعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت قانونی کارروائی ہوگی۔ پیکا دفعات نفرت انگیز تقاریر ،جعل سازی اور عوام میں اشتعال پھیلانے سے متعلق ہیں۔

سپریم کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ سمیت تین ججوں کی تعیناتی کی منظوری

ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ عمران خان تقاریر کرتے وقت اداروں سے متعلق وہ بھی باتیں کہہ جاتے ہیں جو کہ ان کو نہیں کہنی چاہیں،عمران خان کے خلاف مقدمہ پیکا ایکٹ کی دفعہ 10 اور 11 کے تحت مقدمہ بنایا جائے گا۔ تعزیرات پاکستان کی دفعات 120 بی ، 124 اے ، 505, 506 , 109/ 134 مقدمے میں شامل ہوں گی۔

وزیرآباد واقعہ کا قانون کیمطابق مقدمہ درج کیا جائے۔سپریم کورٹ بار

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے شوکت خانم اسپتال میں اُن کی پریس کانفرنس کو بنیاد بنایا جائے گا۔اسی کی بنا پر فوجی قیادت پر الزامات، دھمکی اور عوام کو بغاوت پر اکسانے کا الزام عائد ہوگا۔

راولپنڈی:عوامی احتجاج پرپی ٹی آئی کا ایئرپورٹ روڈ پر جاری احتجاجی دھرنا ختم

تحریک انصاف کی قیادت کےخلاف ایکشن فوجداری قوانین کے تحت لیا جائےگا،حکومت نےمقدمات کےاندراج کےلیےقانونی ماہرین سےبھی رائے مانگ لی۔سابق وزیراعظم عمران خان کےخلاف ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور انتہا پسند ایجنڈا کی تکمیل پر کام کرنےکے الزام کے تحت بھی کارروائی کی جائے گی۔

Shares: