لاہور:وزیراعظم عمران خان پرچوہدری شجاعت کی سورہ حجرات والی نصحیت اثرکرگئی ،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان جو کہ زرداری ، شہبازشریف اور فضل الرحمن کی طرف سے سخت مزاحمت کا سامنا کررہے تھے اور اس دوران سخت تنقید بھی برداشت کی ،جس کے جواب میں وزیراعظم نے بھی جوابی وار کیئے تو ایک نئی بحث چھیڑ دی گئی
ذرائع کے مطابق وزیراعظم چند دن پہلے فضل الرحمن کو ڈیزل کہہ کرپکاررہے تھے تو اس دوران چوہدری شجاعت حسین نے وزیراعظم کو مشورہ دیاکہ اپوزیشن کی دھمکیوں اور شرارتوں کے جواب میں اپنے مخالفین کو بگڑے ناموں سے نہ پکاریں یہ چیز اللہ کو پسند نہیں ، چوہدری شجاعت حسین نے سورہ الحجرات کا حوالہ بھی دیا تھا
شاید یہی وجہ ہےکہ پہلے جلسوں کی نسبت سوات والے جلسے میں وزیراعظم فضل الرحمن کے جارحانہ رویے کے باوجود مولانا فضل الرحمن کہہ کر پکارتے رہے ،
سوات میں عوامی جلسے سے خطاب کیا جس دوران عمران خان نے پی ڈی ایم کے صدر پر تنقید کرتے ہوئے انھیں ’مولانا فضل الرحمٰان‘ کہہ کر مخاطب کیا جس پر جلسے میں شریک شرکاء نے زور زور سے ڈیزل کے نعرے لگانا شروع کر دیے۔
بعد ازاں عمران خان نے معذرت کی اور کہا غلطی ہوگئی سوری! مولانا نہیں فضل الرحمان کیوں کہ میں عالم دین کی عزت کرتا ہوں۔
عمران خان نے مولانا سے سوال کیا کہ آپ 30 سال سے سیاست میں ہیں اور دین کے نام پر سیاست کررہے ہیں، میں آپ سے پوچھتا ہوں کیا آپ نے کبھی مغرب کے رہنماؤں سے اسلاموفوبیا کے خلاف سوال کیا؟
عمران خان نے مزید کہا کہ آپ مدرسے کے بچوں کو میرے خلاف جب نکالتے ہیں تو اب آپ کو شرم آنی چاہیے کہ آپ جسے یہودی لابی کہتے تھے اس نے وہ کام کر دکھایا جو آپ نے 30 سال میں نہیں کیا۔
یاد رہے کہ جے یو آئی ف کے سربراہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف انتہائی نفرت انگیز الزام تراشی کرتےہوئے یہودی تک کہتے رہے ہیں اور یہ وہ الزام ہے کہ جس کی روک تھام کے لیے سخت سزا کا تصور پیش کیا گیا ہے ، ایسے ہی ن لیگ ،جے یو آیی ف، ن لیگ کی ذیلی تنظیم مرکزی جمعیت اہلحدیث اور ایسے ہی دیگر مخالفین کے سوشل میڈیا پیجز میں اس قدر نفرت اور غلیظ زبان استعمال کی جارہی ہے کہ اس کی مثال دنیا کے کسی گئے گزرے معاشرے میں بھی نہیں ملتی
ادھر اس ٹکراو کے بعد چوہدری شجاعت حسین نےوزیراعظم کو سورہ حجرات کا مطالعہ کرنے کی نصیحت کی تھی