کراچی: سندھ حکومت کے لیے مشکلات ہی مشکلات:الیکشن کمیشن نے بڑی پابندی عائد کردی ،اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ کے تمام اضلاع، شہری اور مقامی علاقوں کی حدود تقسیم کرنے پر پابندی عائد کردی۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں متوقع بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بڑا حکم نامہ جاری کیا، جس میں ضلع کی حدود تبدیل کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سندھ حکومت شہری یا مقامی علاقے کی حدود بھی تبدیل نہیں کرسکتی جبکہ ٹاؤن اور میونسپل کمیٹی کی تبدیلی پر بھی پابندی ہے۔الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ نئی حلقہ بندیاں سابقہ حدود پر ہی کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ دنوں بلدیاتی انتخاب میں ترمیم کر کے نیا قانون اسمبلی سے منظور کروایا تھا، جس میں ڈی ایم سی اور یونین کونسلز کو ختم کرکے ٹاؤن کی تعداد کو بڑھایا گیا تھا۔

ادھر پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدہ ہوگیا ہے پنجاب حکومت اور مسلم لیگ ق کے درمیان صوبائی بلدیاتی نظام کے حوالے سے معاملات طے پاگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام سے متعلق پی ٹی آئی اور ق لیگ سمیت دیگر اتحادیوں کے درمیان ہونے والے ڈیڈ لاک میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا اور دونوں جماعتوں نے مشاورت کے بعد بلدیاتی سیٹ اپ پر اتفاق کیا اور بات چیت کے جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب میں 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز ، 9ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر میٹروپولیٹن کارپوریشنز کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ دونوں جماعتوں نے گجرات اورسیالکوٹ میں بھی میٹروپولیٹن کارپوریشنز کے قیام اور لارڈ میئر کے انتخاب پر اتفاق کیا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب کےباقی 25 اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلز ہوں گی، جن کی دیکھ بھال یا سربراہی ڈسٹرکٹ میئر کی ذمہ داری ہوگی۔

نئے بلدیاتی نظام کے تحت نچلی سطح پر نیبرہڈ اور ویلج کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ تحصیل کونسلز اور میونسپل کارپوریشنز کو ختم کردیا جائے گا، اسی طرح میونسپل کمٹیز اور ٹاؤن کمیٹیوں کو بھی ختم کردیا جائے گا۔ نئے بلدیاتی نظام کے بعد دوسرے تمام سیٹ اپ خود بہ خود ختم ہوجائیں گے۔

Shares: