متنازعہ شہریت ایکٹ، احتجاج پر ایک اور غیر ملکی کو بھارت چھوڑنے کا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج میں شریک ہونے پر ایک اور غیر ملکی کو بھارت چھوڑنے کا کہہ دیا گیا، مودی سرکار نے احتجاج میں شرکت پر ناروے کے 74 سالہ سیاح کو بھارت چھوڑنے کا حکم نامہ تھما دیا، سیاح نے کیرالا میں متنازعہ شہریت ایکٹ کے خلاف ہونے والے احتجاج میں شر کت کی تھی.
قبل ازیں چند روز قبل بھارت میں متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے پر جرمنی کے طالب علم کو مودی سرکار نے بھارت چھوڑنے کا کہہ دیا،
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی آئی ٹی مدراس میں زیر تعلیم جرمنی کے ایک طالب علم جیکب لنڈینتھل کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے پر بھارت سرکار نے بھارت سے نکلنے کا حکم دے دیا، ۔ طالب علم کا کہنا ہے کہ محکمہ امیگریشن کی جانب سے اسے طلب کیا گیا تھا اور اس کی رہائش کے حوالہ سے سوال کئے گئے بعد ازاں اسے کہا گیا کہ وہ فوری بھارت چھوڑ دے.
رواں ماہ کی 11 تاریخ کو منظور کیے گئے کالا قانون کے خلاف بھارت بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔
احتجاج میں حصہ کیوں لیا؟ مودی سرکار کا غیر ملکی طالبعلم کیخلاف انتہائی اقدام
متنازعہ شہریت بل، دلہن نے بھی کیا مودی سرکار کے خلاف احتجاج
متنازعہ شہریت بل، بھارت میں اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمے درج
متنازعہ شہریت بل احتجاج، بھارتی پولیس نے درندگی کی سب حدیں عبور کر لیں، طلبا کو برہنہ کر کے……..
مودی کے باپ کا ہندوستان تھوڑا ہی ہے؟ برقع پوش خواتین کا دیو بند میں مودی سرکار کو چیلنج
واضح رہے کہ بھارت کی طرف سے منظور کیے گئے قانون کالے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔
بھارتی پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے والے 72 سالہ حامد نے سنائی افسوسناک داستان