پی ٹی سی ایل براڈ بینڈ دنیا کا واحد نیٹورک ہے جو چوبیس گھنٹے سست ترین سروس کے باوجود بھی لاکھوں روپے کما رہا ہے جبکہ صارفین کی شکایت پر نوٹس تو دور تین تین دن تک انہیں سنا ہی نہیں جاتا ہے. جسکے باعث پی ٹی سی ایل براڈ بینڈ صارفین اس کی بدحالی اور گھٹیا سروس سے مایوس ہیں.

پاکستان کے سب سے بڑے براڈبینڈ نیٹورک کی حامل کمپنی پی ٹی سی ایل نجی ہاتھوں میں جانے کے باوجود بہتر ہونے کے بجائے بدترین سروس مہیا کررہی ہے. پی ٹی سی ایل براڈ بینڈ کی جانب سے فراہم کردہ سروس کو بلاشبہ دنیا کی سب سے ناقص اور سست رفتار انٹرنیٹ سروس کرا دیا جاسکتا ہے. اس حوالے صحافی ملک رمضان اسراء نے اپنا تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ: میں نے موبائل ڈیوائس اور سمز کے انٹرنیٹ سے تھک ہار کر پی ٹی سی ایل کنیکشن لیا تاکہ سست نیٹورک اسپیڈ سے چھٹکارا حاصل کرسکوں لیکن پی ٹی سی ایل پر آکر معلوم ہوا کہ یہ تو اس سے بھی زیادہ سست ترین نیٹورک ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛ یکم اکتوبر؛ عوامی جمہوریہ چین کے قومی دن کے موقع پر پاک چین تعلقات کا جائزہ
پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کیجانب سے پروپیگنڈہ، مبشر لقمان نے جواب دے دیا
عمران خان کی ایک اور آڈیو لیک،سائفر ڈرامہ، دوسری قسط
ملک رمضان اسراء نے مزید کہا کہ: پی ٹی سی ایل سے مجھے بہت زیادہ سستا پڑتا تھا جیسے کہ میرا موبائل پیکج ایک ہزار روپے میں ہوجاتا ہے لیکن یہاں میرا ہر ماہ کا بل تقریبا تین ہزار روپے ہیں لیکن اسپیڈ ویسے نہیں اور ناہی نیٹ مسلسل صحیح چلتا ہے کیونکہ مسلسل نیٹ ورک کام چھوڑ جاتا ہے جس سے کام کے دوران کافی تکلیف ہوتی ہے جبکہ پی ٹی سی ایل عملہ سے اس کی شکایت کے لیئے رابطہ کریں تو وہ تین تین دن تک فون ہی نہیں اٹھاتے ہیں اور اس کے بعد اگر فون اٹھا بھی لیں تو مزید تین سے چھ دن تک مسئلہ حل نہیں کرتے ہیں.

ملک رمضان اسراء کا کہنا تھا کہ میرا تو دل کرتا اس کمپنی پر عدالت میں کیس کردوں کیونکہ اتنا مہنگا ترین نیٹ دیکر کروڑوں روپے کما رہے جبکہ اسکے باوجود بھی ناصرف اسپیڈ بدتر ہے بلکہ عملہ کی کارکردی بھی بدترین ہے. انہوں نے کہا کہ کئی بار فون کر چکا اور ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر بھی شکایت کرتا مگر پی ٹی سی ایل والوں کا ایک ہفتہ بعد فون آتا ہے کہ آپ کا مسئلہ حل ہوگیا جسے سن کر بندہ حیران ہوجاتا کہ یہ مسئلہ کیسے حل ہوگیا جب مجھے معلوم ہی نہیں ہے.

Shares: