کیا پی ٹی آئی حکومت میں کسی پر پولیس نے تشدد نہیں کیا؟ سپریم کورٹ

0
30
supreme court

کیا پی ٹی آئی حکومت میں کسی پر پولیس نے تشدد نہیں کیا؟ سپریم کورٹ
سپریم کورٹ میں شہباز گل پر تشدد اورجسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے وفاقی اور تفتیشی افسران کو نوٹسز جاری کردیئے سپریم کورٹ نےتفتیشی افسران کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی شہباز گل پر تشدد اورجسمانی ریمانڈ کیخلاف کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی

دوران سماعت شہباز گل کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا،جو تشدد شہباز گل پر کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی، جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شہباز گل نے کہا کیا تھا کس بنیاد پر کیس بنایا گیا؟ وکیل نے کہا کہ شہباز گل نے ایک تقریر کی جس کو بنیاد بنا کر 13 دفعات لگائی گئیں،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے شہباز گل کے وکیل کی سرزنش کی اور کہا کہ کس بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا گیا،وکیل نے کہا کہ آپ عرض کر دیں کہ جسمانی ریمانڈ کیوں دیا گیا،جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ میں عرض کروں آپ کیا بات کر رہے ہیں، جج سے ایسے بات کرتے ہیں،شہباز گل کے وکیل سلمان صفدر نے الفاظ واپس لیتے ہوئے معذرت کر لی

جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شہباز گل نے تقریر نہیں کی بلکہ ٹی وی پر انٹرویو دیا تھا، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کیس کی تیاری ہی نہیں کی،آپکو جسمانی ریمانڈ دینے کے طریقہ کار اور مقصد کا ہی نہیں پتہ،اس مقدمے میں ملزم سے کیا چیز ریکور کرنا تھی؟کیا پولیس نے شہباز گل سے زبان ریکور کرنی تھی جس سے وہ بولا تھا؟شہباز گل سے جو ریکوری کی گئی اس کا کیس سے کوئی تعلق ہی نہیں،تشدد کیخلاف شہباز گل کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنا ہوگا،کیا آپ نے تشدد کیخلاف متعلقہ فورم سے رجوع کیا؟ شہباز گل کو متعلقہ فورم پر درخواست دائر کرنے سے کس نے روکا ہے؟ جسٹس جمال خان مندو خیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا پی ٹی آئی حکومت میں کسی پر پولیس نے تشدد نہیں کیا؟ وکیل نے کہا کہ پولیس تشدد کے واقعات کم ہی سامنے آتے ہیں،ملکی تاریخ کا سب سے متنازعہ ریمانڈ شہباز گل کا دیا گیا،

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جج نے آرڈر میں لکھا کہ شہباز گل کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں کیا جج تشدد کے کیس میں بطور گواہ بھی پیش ہونگے؟ عدالت نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجسٹریٹ قیدی کے حقوق کا ضامن ہوتا ہے آپکو اتنا بھی علم نہیں،کیا ضابطہ فوجداری کا اطلاق سپریم کورٹ پر ہوتا ہے؟ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ پر ضابطہ فوجداری کا اطلاق ہوتا ہے، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ پر ضابطہ فوجداری کا اطلاق نہیں ہوتا،

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

شہباز گل کی گرفتاری، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکن بنی گالہ پہنچ گئے

شہباز گل کی گرفتاری پی ٹی آئی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل ضمانت کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

Leave a reply