تحریک انصاف کا اسلام آباد جلسہ، این او سی کی خلاف ورزی، وقت ختم ہونے کے باوجود جلسہ جاری ہے

تحریک انصاف آج اسلام آباد میں پاور شو کر رہی ہے،جلسے کے لئے این او سی میں کہا گیاتھا کہ چار بجے سے سات بجے تک جلسے کا وقت ہے، سات بجے جلسہ ختم کرنا ہو گا تاہم پی ٹی آئی نے مقررہ وقت پر جلسہ ختم نہ کیاجس کے بعد انتظامیہ نے وارننگ دی کہ جلسے کو ختم کریں لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے جلسہ ختم نہ کیا گیا ، اب انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے خلاف کاروائی کی توقع ہے، این او سی کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی رہنماؤں پر مقدمے ، گرفتاریاں متوقع ہیں.

دوسری جانب 26 نمبر چونگی کے مقام پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان آمنے سامنے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ سے ایس ایس پی سیف سٹی شعیب خان زخمی ہوگئے۔ پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ سے کئی پولیس والوں کی حالت غیر ہوگئی۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیرداخلہ محسن نقوینے زخمی ایس ایس پی شعیب خان سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے خیریت دریافت کی،محسن نقوی نے کہا کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے جلسے کی وجہ سے کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروس بھی ڈاؤن ہو گئی، واٹس ایپ بھی بند کر دیا گیا ہے، ویڈیو، تصاویر ڈاون لوڈ نہیں ہو رہی، فیس بک، ٹویٹر بھی بند ہے، صارفین کو سوشل میڈیا ایپس استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

اشتہاری مراد سعید کا ویڈیو خطاب،حماد اظہر بھی خطاب کے بعد غائب
سنگجانی کی مویشی منڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ میں خٰیبر پختونخوا سے سرکاری وسائل پر عوام کو لایا گیا، پی ٹی آئی کے اشتہاری رہنما حماد اظہر بھی جلسہ گاہ آئے، خطاب کیا اور پھر غائب ہو گئے، پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، ، جمشید دستی، عون عباس پبی اور دیگر نے بھی خطاب کیا،عمران خان کی بہنیں بھی جلسہ گاہ میں موجود تھیں،تحریک انصاف کے جلسے میں اشتہاری اور مفرور پی ٹی آئی رہنما مرادسعید کا ویڈیو پیٍغام بھی چلایا گیا،جلسے سے محمود اچکزئی، خالد خورشید و دیگر نے خطاب کیا، بیرسٹر گوہر نے بھی جلسے سے خطاب کیا،خالد خورشید نے یکم اکتوبر کو اڈیالہ جیل جانےکا اعلان کردیا، کہا، ہمارے مطالبات نہ مانے تو ہم اڈیالہ جیل کا رخ کریں گے، سڑکوں پر آئیں گے پھر واپس نہیں جائیں گے .بیرسٹر گوہر نے بھی جلسے سے خطاب کیا اور کہا کہ این آر او کا وقت گزر گیا، اب ماننا پڑے گا عمران خان ایک حقیقت ہیں، وہ لیڈر تھے، لیڈر ہیں اور لیڈر رہیں گے،زین قریشی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کا پیغام ہے متحد رہیں، جیسے 8 فروری کو عمران خان کو مینڈیٹ دیا ویسے متحد ہوکر اب عمران خان کو رہا کروانا ہے،

پنگا مت لینا وہ حال کریں گے کہ بنگلہ دیش بھول جاؤ گے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
علی امین گنڈا پور نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے غلام ہیں، واضح پیغام دے رہے ہیں ہم عمران خان کیساتھ ہیں وہ حق کیساتھ ہے، سب کو پتہ چل گیا نہ جب زور دکھاتے ہیں تو یہ پاؤں پکڑتے ہیں، اعظم سواتی کیلئے 7 بجے گیٹ کھولے اور کہا عمران خان اللہ کا واسطہ ہے عوام کو روک لے، علی امین گنڈا پور نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف تمہارا باپ بھی عمران خان کا ملٹری ٹرائل نہیں کرسکتا، جس کو تم باپ سمجھتے ہو وہ بھی نہیں کر سکتے، جنرل فیض کیا ہمیں جہیز میں ملا تھا؟ اپنا ادارہ ٹھیک کرو،اگلا جلسہ لاہور میں ہوگا، مریم میں آرہا ہوں، مینار پاکستان میں اجازت ہو گی تو ٹھیک ہو گی،پنگا مت لینا وہ حال کریں گے کہ بنگلہ دیش بھول جاؤ گے، ہمارے پٹھانوں کا اصول ہے ڈھول بھی لاتے ہیں اور بارات بھی،ایک سے دو ہفتہ میں عمران خان قانونی طور پر رہا نہ ہوا تو ہم خود عمران خان کو رہا کروائیں گے، میں لیڈ کروں گا، پہلی گولی کھاؤں گا، پیچھے نہیں ہٹنا،

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے ایکس پر کہا کہ جلسے کے شرپسند شرکاء نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ جس سے پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، اِسی لیے ہم کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی انتشار پسند جماعت ہے اور پرامن احتجاج یا جلسہ پر یقین ہی نہیں رکھتی۔ یہ واقعہ ایک جگہ پر ہوا اور اب امن بحال ہو چکا ہے۔

ایک اور پوسٹ میں عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ نوبت اب یہاں تک آ چُکی ہے کہ کشمیر ریلی اور چودہ اگست کی ریلیوں کی تصاویر اور ویڈیوز شئیر کر کے جلسے کی کامیابی کا تاثر دیا جا رہا ہے، تحریک انتشار کے جلسے کے یہ مناظر دیکھ کر بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کے پاکستان کی باشعور عوام انتشار اور بدامنی کی سیاست کو مسترد کر چکے ہیں۔

صحافی حسن ایوب نے ایکس پر لکھا کہ توقعات کے عین مطابق کہ یہ 9 مئی والے تشدد اور بد امنی کا راستہ اختیار کرینگے ٹھیک ویسا ہی انہوں نے آج بھی کیا ہے ۔۔ پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ سے اس وقت تک ایس ایس پی سیف سٹی اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوچکے ہیں ۔ ان حالات کی مکمل ذمہ داری تحریک انصاف کو سہولتکاری فراہم کرنے والے ججز پر عائد ہوتی ہے۔

صحافی و اینکر غریدہ فاروقی نے ایکس پر لکھا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کے قریبی سیاسی ذرائع سے میری بات ہوئی؛ بتایا گیا کہ وزیراعلی جلسے میں شرکت کرنا ہی نہیں چاہتے تھے اور اسی وجہ سے روانگی بھی تاخیر سے کی گئی اور دانستہ وہ روٹ استعمال کیا گیا جو بند تھا۔ بجائے اس روٹ کے جو انتظامیہ کیساتھ طے پایا تھا اور کھلا ہوا تھا۔

ایک اور ٹویٹ میں غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کیساتھ بڑا باریک کام بڑی مہارت کیساتھ کیا۔ جلسے کا مقررہ وقت دن کے اوقات میں شام 4 سے 7 بجے تک کا دیا تاکہ دن کے اُجالے میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے۔ PTI کا تو مشہور کارہائے نمایاں ہی یہی ہے کہ رات کے اندھیرے میں بڑی بڑی فلڈ لائٹس سے عوام کے جَمِّ غفیر ہونے کا illusion تشکیل دیا جا سکے۔ پہلی بار PTI نے دن کے اُجالے میں جلسہ کیا اور مکمل ناکام ہو گیا۔ عوام نے مسترد کر دیا۔ پنجاب نے مسترد کر دیا۔ KP کی عدم دلچسپی۔ اسلام آباد/راولپنڈی sunday mode اور mood میں۔ کسی نے جلسے کیلئے نکلنا گوارا نہ کیا۔ اس سے تو بہتر تھا ایک بار پھر NOC کینسل کروا لیا جاتا؛ بڑا بھرم رہ جاتا۔ اب پتہ چلا کہ 22 اگست کا جلسہ بھی کینسل کروانے کیلئے انتہائی آسانی سے کیوں تسلیم کر لیا گیا ۔۔۔!!!! کیونکہ بندے 22 اگست کو بھی نہیں نکلنے تھے ۔۔۔ یہ جلسہ عمران خان کی رہائی کیلئے تھا ۔۔۔ اسٹیبلشمنٹ کو “انقلابی” جواب کیلئے تھا ۔۔۔۔ جلسہ تو ختم شُد ہو گیا ۔۔۔ عمران خان پہلے ہی ختم شُد ہیں ۔۔۔ صرف سوشل میڈیا پر رہے سہے انقلاب سے کام چلا لیا جائے ۔۔

عظٰمی بخاری نے پی ٹی آئی جلسے کی فیک پوسٹیں شیئر کردیں

ریاست کے خلاف منصوبہ بندی کرنے کے جرم کی کوئی معافی نہیں،مریم اورنگزیب

پی ٹی آئی جلسے کیلئے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل کا استعمال

حریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اختلافات ، جلسے میں اہم رہنماؤں کو مدعو نہیں کیا گیا

 جلسے کے لیے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال 

Shares: