کراچی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر جلاؤ گھیراؤ اور دھرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کے خلاف مقدمہ سولجر بازار تھانے میں د رج کیا گیا ہے۔

خدارا! اس ملک کو ایک جمہوری ریاست رہنے دیں،شاہد آفریدی

ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس افسران اور اہلکار سولجر بازار کے عالقے میں گشت و انسداد جرائم میں مصروف تھے کی دوران گشت کہ تھانے میں اطلاع ملی نمائش چورنگی پر پی ٹی آئی کرواچی کے لوگ مختلف مقامات سے جمع ہو رہے ہیں جن کی قیادت پی ٹی آئی کے ذمہ داران علی زیدی، فردوس شمیم نقوی، بلال غفار، خرم شیر زمان، ارسلان تاج، محمد علی جی جی، جمال صدیقی، محسن بٹ اور اشرف علی کر رہے تھے-

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ جب پولیس نمائش چورنگی پر پہنچی تو دیکھا کہ دھرنہ کا شرکاء جن کی تعداد تقریباً 600 سے 700 تھی اور اسلحہ ڈنڈوں ،لاٹھیوں اور پتھروں سے مسلح تھے جو کہ قیدت کرنے والوں کے اکسانے پر دہشت گردی پھیلانے اور اور روڈ بلاک کر کے آنے جانے والے لوگوں کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی غرض سے نعرہ بازی کرتے ہوئے شور شرابہ گالم گلوچ اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی اور موجودہ حکومت کو برا بھلا کہتے ہوئے کافی مشتعل ہو رہے تھے-

"خان صاب خطاب میں تھوڑا اسلامی ٹچ بھی دیں” قاسم شاہ سوری کا عمران خان…

پولیس کے مسلح اہلکار جب مذکورہ مقام پر پہنچے اور مجمع کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو مشتعل افراد نے مختلف ٹولیوں کی شکل میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے نمائش چوک پہنچے مجمعہ میں مشتعل لوگوں نے پتھراؤ او رفائرنگ کی جس سے شہری زخمی ہوئے اور مجمع میں سے ہی ایک فرد پسلی کے نیچے گولی لگی جو کہ ہسپتال میں زیر علاج ہے-

پولیس نے روکنے کی کوشش کی تو مشتعل افراد پولیس پارٹی کو بھی جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ کرتے رہے-

پولیس کے مطابق مقدمے میں علی زیدی، فردوس شمیم نقوی، بلال غفار، خرم شیر زمان، ارسلان تاج، محمد علی جی جی، جمال صدیقی، محسن بٹ اور اشرف علی نامزد ہیں-

آئی ایم ایف ڈیل زمینی حقائق پرمبنی نہیں،عمران خان کی حکومت کےخاتمےکی سازش کا دعویٰ…

Shares: