الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی کیس میں پی ٹی آئی کی چاروں متفرق درخواستیں مسترد کردیں
الیکشن کمیشن نے دس صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا،الیکشن کمیشن کا فیصلہ ممبر سندھ نثار درانی کی جانب سے تحریر کیاگیا ہے ،انٹراپارٹی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے دائر ہ اختیار پر پی ٹی آئی کااعتراض مستردکر دیا گیا،الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات کیس میں تحریک انصاف کے التواء کی درخواست بھی مسترد کردی ،انٹرا پارٹی انتخابات کی کاروائی مخصوص نشستوں میں کمیشن کی درخواست پرفیصلے تک موخر کی استدعا بھی مسترد کر دی گئی،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ایف آئی اے سےپارٹی آفس سے لے جائے گئےدستاویزات کی واپسی کےلیے عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی ، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017ءکی شق 208انٹراپارٹی انتخابات کے قانونی تقاضوں کاجائزہ لینا کمیشن کی ذمہ داری ہے شق209تھری کے تحت سرٹیفیکٹ کے اجراء کے حقائق دیکھنا کمیشن کہ ذمہ داری ہے،
اس سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کے 3 مارچ کو کروائے گئے انٹراپارٹی الیکشنز پر 7 اعتراضات عائد کیے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن نہیں کروائے، انتظامی ڈھانچہ ختم ہوگیا ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی رجسٹریشن پر سوالات اٹھائے تھے۔اعتراضات میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے الیکشنز ایکٹ کی سیکشن 208 ایک کے تحت انٹراپارٹی الیکشنز 5 سال میں نہیں کروائے، الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کا انتظامی ڈھانچہ پانچ سال سے نہیں ہے اب بطور سیاسی جماعت کیا اسٹیٹس ہے؟ پی ٹی آئی نے سیکشن 202 پانچ کے تحت فہرست میں شامل ہونے کیلئے درکار دستاویزات نہیں دیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے فیڈرل الیکشن کمشنر رؤف حسن کی جانب سے تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئیں تھیں جس پر الیکشن کمیشن نے اعتراض عائد کر دیا تھا اور پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کئے تھے، رؤف حسن نے فارم 65 پر مشتمل پارٹی سربراہ کا سرٹیفیکیٹ بھی الیکشن کمیشن میں جمع کروا یا ،مرکزی اور صوبائی سطح پر نو منتخب پارٹی عہدے داروں کی تفصیلات شامل ہیں،مرکزی کور کمیٹی کے ارکان کے نام اور تفصیلات بھی شامل ہیں،فیڈرل الیکشن کمشنر کے نوٹیفکیشن کے علاوہ دیگر دستاویزات بھی الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئیں
علاوہ ازیں،اکبر ایس بابر نے بھی پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیا ، اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے۔اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں باضابطہ درخواست دائر کردی، درخواست میں کہا گیا کہ ساڑھے 8 لاکھ میں سے 960 ووٹ پڑے ،سنی تحریک میں شامل ہونے والوں کو تحریک انصاف سے خارج کرنے کا حکم دیا جائے،پی ٹی آئی کے فنڈز منجمند کئے جائیں۔
تحریک انصاف کے چیف الیکشن کمشنر رؤف حسن نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا تھااور کہا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر گوہر چیئرمین اور عمر ایوب سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے ہیں، اس بار الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم کرے گا اور ہمیں انتخابی نشان واپس ملے گا
سائفر کیس، آج مایوسی ہوئی، عدالت کو کہا فیصلے کو منوائیں، وکیل عمران خان
سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی
سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم
سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان
عمران خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
واضح رہے کہ پہلے اکبر ایس بابر کی درخواست پر ہی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم ہوئے تھے، تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں بھی انتخابی نشان کے لئے درخواست دائر کی تھی تا ہم درخواست مسترد کر دی گئی تھی، تحریک انصاف نے انتخابی نشان بلے کے بغیر الیکشن میں حصہ لیا ، آزاد امیدوار جیتے تو وہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو گئے،