پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران تشدد اور شیلنگ کے واقع کی تحقیقات کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی

حکومت پنجاب کی جانب سے عدالت میں جواب جمع کرا دیا گیا، اس سانحہ کے حوالے سے جوڈیشل ٹربیونل 24 ستمبر کو بنا دیا گیا تھا وفاقی حکومت نے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے حوالے سے مہلت طلب کر لی عدالت نے نومبر کے پہلے ہفتے تک کیس کی سماعت ملتوی کر دی جسٹس انوارالحق پنوں نے درخواست پر سماعت کی درخواست گزار کی جانب سےاظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کیے

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پچیس مئی کے تحریک انصاف کے پرامن لانگ مارچ کے شرکاء کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا،شرکاء پرزائدالمعیاد آنسو گیس استعمال کی گئی،عدالت ذمہ داروں کاتعین کرکے انھیں کیفر کردار تک پہنچائے،پرامن احتجاج ہرشہری کا بنیادی اور آئینی حق ہےریاستی اداروں کو سیاسی انجینئرنگ کےلئے استعمال نہیں کیا جاسکتا،عدالت انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ذمہ دار پولیس افسروں کےخلاف کارروائی کاحکم دے

لانگ مارچ، عمران خان سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں پر مقدمہ درج

کارکن تپتی دھوپ میں سڑکوں پرخوار،موصوف ہیلی کاپٹر پرسوار،مریم کا عمران خان پر طنز

پولیس پہنچی تو میاں محمود الرشید گرفتاری کے ڈر سے سٹور میں چھپ گئے

لانگ مارچ میں فیاض الحسن چوہان کتنے بندے لے کر نکلے،ویڈیو وائرل

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25 مئی کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، لاہور سے جب لانگ مارچ کے شرکا نکلے تھے تو انکا پولیس کے ساتھ تصادم ہوا تھا، ان دنوں پنجاب کی صوبائی حکومت نے دفعہ 144 نافذ کر رکھی تھی، لانگ مارچ کے شرکا اور پولیس میں کئی مقامات پر تصادم ہوا تھا، پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنماوں و کارکنان کو گرفتار بھی کیا تھا

لانگ مارچ کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا لانگ مارچ عمران خان سمیت 150افراد کیخلاف 3 مقدمات درج کر لئے گئے مقدمات میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت باقی قیادت، کارکنان پر درج کئے گئے ہیں، مقدمات میں 39 افراد کی گرفتاری بھی ظاہر کی گئی ہے ،درج مقدمات میں اسد عمر، عمران اسماعیل ، راجہ خرام نواز ،علی امین گنڈا پور اور علی نواز اعوان کے نام بھی شامل ہیں،وزیراعلی گلگت بلتستان پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، فواد چودھری پر جہلم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا

Shares: