پی ٹی آئی لانگ مارچ؛ راولپنڈی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسپتالوں کیلیے ہائی الرٹ جاری

0
90


پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے سلسلے میں ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے احکامات پر راولپنڈی ڈویژن میں انتظامیہ، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں، اسپتالوں و پیرا میڈیکل اسٹاف اور ریسکیو 1122 کے لیے ہائی الرٹ ڈکلیئر کر دیا گیا۔

ایڈوائزری و گائیڈ لائن کا مراسلہ سی پی او، ایس ایس پی اسپیشل برانچ، ڈسٹرک آفیسر سی ٹی ڈی، سی ٹی او راولپنڈی، و متعلقہ حکام کو ارسال کیا گیا ہے جس میں سی پی او راولپنڈی کو مارچ کے اختتام تک سرکاری تنصیبات و عمارتوں پر فول پروف سیکیورٹی یقینی بنا کر ہائی الرٹ رکھنے کی ہدایات کے ساتھ ساتھ مارچ کے روٹ کی سیکیورٹی فول پروف بنا کر روٹ و گردونواح کی بلند عمارتوں پر روف ٹاپ ڈیوٹی تعینات کرنے بھی ہدایات کی گئی ہیں۔

مارچ کے دوران اسپیشل برانچ کو روٹ کی ٹیکنیکل سوئپنگ، اسکینگ کرنے سمیت مارچ کے روٹ پر مانیٹرنگ کے لیے سادہ کپڑوں میں ملبوس عملہ بھی تعینات کرنے کی ہدایات بھی کی گی ہیں۔ اسی طرح مارچ کے دوران کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو کلعدم تنطیموں و ان سے وابسطہ افراد مانیٹرنگ کرنے کی ہدایات اور فورتھ شیڈولرز کی بھی سختی سے مانیٹرنگ کرنے اور انفارمیشن کو بروقت انتظامیہ و متعلقہ اداروں سے شیئر کرنے کی ہدایات کیں گئی ہیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر مرکزی کنڑول روم وہاں کے انتطامات اور معلومات کو بروقت حکام سے شیئر کرنے کے لیے پابند کیے گئے ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر گوجر خان مارچ کے راولپنڈی کی حدود میں داخل ہونے سے لیکر وہاں سے گزرنے تک مانیٹرنگ و میڈیکل سہولیات یقینی بنانے کے پابند ہوں گے۔ اسسٹنٹ کمشنر کینٹ بھی اپنی حدود میں خیبر پختونخوا سے آنے والے مارچ کی مانیٹرنگ و ہیلتھ کی سہولیات کے لیے پابند کیے گئے ہیں، اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا بھی کے پی و اپنی تحصیل کی حدود سے آنے والے مارچ و ہیلتھ کی سہولیات کی مانیٹرنگ کے پابند قرار دیے گئے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ لانگ مارچز کرنے والی حکمران جماعتیں قوم کو اپنی کارکردگی کیوں نہیں بتاتیں؟ سراج الحق
کراچی میں پولیس مقابلے میں ایس ایچ او زخمی، ڈاکو کی ہوئی موت
وزیراعظم کل چین جائیں گے،متعدد یاداشتوں اور معاہدات پر دستخط ہونے کا امکان
اسی طرح ایڈوائزری میں چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی مارچ کے روٹ، دیگر ریلیوں کے ٹریفک پلان مرتب کرنے و ٹریفک کو ریگولیٹ کرنے کی ہدایات دیں گئی ہیں جبکہ سول ڈیفنس کو بم ڈسپوزل اسکواڈ وہیکل کو مارچ کے ساتھ رکھنے اور مارچ کے دوران 24 گھنٹے سہولیات میسر رکھنے کی ہدایات کرتے ہوئے وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی، سی ای او ڈسٹرک ہیلتھ اتھارٹی سمیت راولپنڈی کے تینوں آلائیڈ اسپتالوں و آر آئی سی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو مارچ کے دوران کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ رکھنے اور ریسکیو 1122 راولپنڈی کے لیے مارچ کے اختتام تک ہائی الرٹ ڈکلیئر رکھنے کے لیے کہا گیا ہے۔

Leave a reply