پی ٹی آئی نے 4 سال حکومت کے دوران صرف تباہی کی. مریم اورنگزیب

Maryam

پی ٹی آئی کی وفاق میں 4 سال اور خیبرپختونخوا میں 10 سال حکومت کے دوران صرف تباہی ہوئی ہے اور اس کی طویل داستان ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی وفاق میں 4 سال اور خیبرپختونخوا میں 10 سال حکومت کے دوران صرف تباہی ہوئی ہے اور اس کی طویل داستان ہے۔ ایبٹ آباد میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس اتحادی حکومت نہیں گئی عمران خان گئے تھے، ہم نے آئی ایم ایف پروگرام پہلے بھی مکمل کیا اور اب بھی مکمل کریں گے، ملکی معیشت کو خود انحصاری کی جانب لے جائیں گے، صحافیوں کا تحفظ اور ان کو تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے خیبرپختونخوا میں ہزارہ سے تنظیمی اجلاسوں اور ورکرز کنونشنز کا آغاز کیا، انہوں نے یہاں ورکرز کنونشن سے خطاب کیا، سوشل میڈیا ونگ کے اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) بالخصوص نواز شریف کا پورے خیبرپختونخوا بالخصوص ہزارہ کے عوام کے ساتھ محبت کا رشتہ ہے، جب بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت اقتدار میں آئی ہمیشہ ہزارہ اور خیبرپختونخوا کی ترقی کیلئے اقدامات کئے۔

انہوں نے کہا کہ 2014ء میں محمد نواز شریف نے صحت کارڈ کا اجراء خیبرپختونخوا سے کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے کچھ عرصہ قبل ہزارہ الیکٹرک کمپنی کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ موٹروے نواز شریف کی ہزارہ کے عوام سے محبت کی نشانی ہے، شہباز شریف نے پنجاب کو ترقی یافتہ بنایا، اسی طرز پر خیبرپختونخوا کو ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں جہاں میٹرو، ہسپتال، لیبارٹریز، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز، یونیورسٹیاں اور سکولز ہوں، گزشتہ 10 سال کے دوران خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت رہی، ایسا کوئی ہسپتال یا سکول تو چھوڑیں ان میں کوئی کمرہ ہی دکھا دیں جو انہوں نے بنایا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد پریس کلب باقی پریس کلبوں کیلئے ایک مثال ہے، ہزارہ پریس کلب کے صحافیوں کی تمام ضروریات پوری کریں گے، جب اسلام آباد میں ان کی حلف برداری کی تقریب ہو گی تو ان کو لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے، پریس کلب میں جدید سٹوڈیو کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے کیونکہ پریس کلب میں سٹوڈیو وقت کی ضرورت ہے، ہزارہ پریس کلب کے فرنیچر سمیت دیگر ضروریات کا بھی جائزہ لیں گے، ہزارہ پریس کلب کے صحافیوں کیلئے پہلے ہی فنڈ قائم کیا جا چکا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت اور عوام کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے، پی ٹی آئی کی وفاق میں چار سال اور خیبرپختونخوا میں 10 سال حکومت کے دوران صرف تباہی ہوئی ہے اور اس کی طویل داستان ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ چار سال صحافیوں کے ساتھ سڑکوں پر وقت گزارا، ان کی مشکلات کا اندازہ ہے، صحافیوں کی سکیورٹی اور سیفٹی کا بل وزارت انسانی حقوق کو بھیجا گیا تھا وہ واپس وزارت اطلاعات کے پاس منگوایا تاکہ اس کے قواعد و ضوابط بنا کر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے، آئندہ ہفتے اس کی کابینہ سے منظوری لی جائے گی، صحافیوں کے تحفظ کیلئے ان کی سفارشات اور مشاورت سے مل کر کام کریں گے، ہزارہ کے صحافیوں کے نمائندہ ثاقب بشیر کو کمیٹی میں شامل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پیمرا ایکٹ میں تبدیلی کی گئی ہے، پہلی بار کونسل آف کمپلینٹس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کو نمائندگی دی گئی ہے اس سے الیکٹرانک میڈیا کے کارکنوں کی شکایات حل ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اشتہارات کے واجبات کی ادائیگی کیلئے چار ماہ کا وقت دیا ہے، جو ادارہ تنخواہ نہیں دے گا اس کے اشتہارات بند کر دیں گے، اس حوالہ سے ترمیم وفاقی کابینہ سے منظور ہو چکی ہے اور اسے جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ بعد ازاں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات پر میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا ہے، بات چیت کا عمل مکمل ہو گیا ہے، ورچوئل اجلاس پیر سے ہو گا، طریقہ کار کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہو گا جس کے بعد معاہدے کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق حکومت نے مارچ میں معاہدہ کے برعکس سبسڈی دی حالانکہ عمران خان نے اس معاہدہ پر دستخط کئے تھے، 2016ء میں محمد نواز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام مکمل کیا، اس پروگرام کے دوران روٹی، چینی، آٹا، گیس سمیت کسی چیز کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا، پانچ سال کے دوران چینی کی قیمت 52 روپے فی کلو اور آٹے کی قیمت 35 روپے فی کلو رہی، اب عمران خان کی ٹیم نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کئے، یہ مہنگائی ان کا تحفہ ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس کا عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے اور امید ہے کہ معاہدہ کے بعد ایسا ہی ہو گا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
نیب کی سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع
سونے کی فی تولہ قیمت میں 3ہزار300روپے کااضافہ
ملک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
سابق سیکرٹری پنجاب کی اہلیہ کا شوہر کی گمشدگی پرچیف جسٹس سےازخود نوٹس کا مطالبہ
پاکستانی سائنسدان و ماہر تعلیم ڈاکٹر عطاء الرحمان کیلئے ایک اور بین الاقوامی اعزاز
پاکستانی معیشت کیوں ترقی نہیں کر رہی؟ عالمی بینک نےحقائق پیش کردیئے
انہوں نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو آئی ایم ایف کے ساتھ یہ معاہدہ معطل تھا، ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، ہم نے اس معاہدہ کو بحال کیا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا اور اب مذاکرات کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے خود قومی اسمبلی سے استعفے دیئے، اس وقت انہوں نے بھنگڑے ڈالے، پارلیمنٹ کو گالیاں دیں، امپورٹڈ کہا، یہ اپنے گذشتہ دور میں بھی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتے رہے، یہ ہر بات پر یوٹرن لیتے ہیں، انہوں نے پارلیمنٹ سے استعفوں کا اعلان کیا، اب پارلیمنٹ میں کیا کرنے جا رہے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ کی منشا کے مطابق پارلیمنٹ چلے، آپ کی مرضی کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ چلیں، الیکشن کمیشن آپ کے ماتحت ادارہ نہیں ہے، وہ آئین و قانون کے مطابق کام کر رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت کے مشیر بغیر کسی تنخواہ کے کام کر رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار فرید کل کنونشن اور آج اجلاس میں موجود تھے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس اتحادی حکومت نہیں گئی عمران خان گئے تھے، آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، ہم نے پہلے بھی یہ پروگرام مکمل کیا اور اب بھی مکمل کریں گے، ملکی معیشت کو خود انحصاری کی جانب لے جائیں گے۔

Comments are closed.