وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا.پنجاب کابینہ اجلاس میں وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے آئندہ مالی سال 2022-2023 کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
صوبائی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں بھی اضافے کی منظوری دی ہے جبکہ 15 فیصد سپیشل الاونس کی ادائیگی کی منظوری دے دی گئی.صوبائی کابینہ نے کینسر کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کیلئے ایم او یو کی منظوری دی.اس موقع پر وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ صوبائی وزراء، چئیرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ اور متعلقہ حکام نے دن رات محنت کر کے بہترین بجٹ دستاویز تیار کی ۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ بجٹ میں صوبے کے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔میں ہمیشہ مشاورت پر یقین رکھتا ہوں۔یہ بجٹ سیاسی و انتظامی ٹیم کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انساف نے سبطین خان کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا، تحریک انصاف نے سبطین خان سے متعلق اسمبلی سیکریٹریٹ کو آگاہ کردیا جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کچھ دیر میں اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے.
واضح رہے کہ پنجاب کیلئے 3 ہزار 226 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائےگا، صوبائی وزیر اویس لغاری بجٹ پیش کریں گے۔ پنجاب میں ترقیاتی بجٹ کیلئے 685 ارب کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جبکہ 200 ارب روپے سستے گھی، چینی اور آٹے کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔
پنجاب اسمبلی میں آج بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کا امکان ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ق لیگ نے بجٹ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی بجٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا، اجلاس کی صدارت اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کریں گے۔ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا جائے گا۔اجلاس میں مالی سال 22-2021 کا سپیلمنٹری بجٹ بھی پیش کیا جائے گا۔
جاری کردہ ایجنڈے کے مطابق پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 میں ترامیم بھی ایوان میں پیش ہوں گی۔
پنجاب کا بجٹ مسلم لیگ ن کے وزیر اویس لغاری پیش کریں گے، اس سلسلے میں محکمہ خزانہ پنجاب نے بجٹ تقریر کے پوائنٹس اویس لغاری کو بجھوا دیئے ہیں۔تاہم کے وزیر خزانہ کا نام اب تک سامنے نہیں آسکا۔
پنجاب کیلئے 3 ہزار 226 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائےگا، پنجاب میں ترقیاتی بجٹ کیلئے 685 ارب کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جبکہ 200 ارب روپے سستے گھی، چینی اور آٹے کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔
زرائع کے مطابق آج کے بجٹ اجلاس کیلئے پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے ارکان کی جانب سے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ اور بجٹ تقریر کے دوران بھرپور احتجاج کا پروگرام بنایا ہے.
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبطین خان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت بجٹ اجلاس میں رویہ ٹھیک رکھے گی تو اپوزیشن کا بھی ٹھیک ہو گا، حکومت نے اجلاس میں بلڈوز کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن مزاحمت کرے گی.