پنجاب حکومت نے 2 موبائل ہیلتھ یونٹ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھیج دیئے

0
67
سیلاب متاثرین بیمار،ریلیف کیمپس میں مختلف امراض رپورٹ

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کا بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اقدام،پنجاب حکومت نے 2موبائل ہیلتھ یونٹ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھیج دئیے-

باغی ٹی وی: چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب نے2 موبائل ہیلتھ یونٹ، میڈیکل ٹیمز اور ادویات روانہ کیا،پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے،پہلے بھی 296 ڈاکٹرز، نرسز، ڈسپنسرز اور ادویات کے 9 ٹرک سندھ اور بلوچستان بھیجے-

سانحہ ماڈل ٹاؤن،عدالتی احکامات کی روشنی میں جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

پرویز الہی نے کہا کہ پنجاب حکومت کے میڈیکل مشن نے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگائے،پنجاب بڑے بھائی کا کرداراحسن طریقے سے نبھا رہاہے،ہم مصیبت زدہ بھائیوں کی ضروریات کو پورا کرنےکےلیے حاضر ہیں ،سیاست سے بالا تر ہو کر دیگر صوبوں کے سیلاب متاثرین کی خدمت کر رہے ہیں-

واضح رہے کہ سندھ کے کئی علاقوں سے سیلاب اور بارشوں کا پانی اب تک نہیں نکالا جا سکا جس کے باعث پیدا ہونے والی وبائی بیماریوں سے اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

سیلاب اور بارشوں کے پانی کی وجہ سے پیدا ہونے والے وبائی امراض کا شکار ہوکر ضلع دادو میں مزید 3 سیلاب متاثرین انتقال کرگئے، ضلعے میں ایک ماہ کے دوران اموات کی تعداد 46 ہوگئی دادو میں وبائی امراض نےٹیکنیکل کالج دادو، میہڑ کے گاؤں دوست چانڈیو میں فلڈ پروٹیکٹیو بند اورگاؤں احمد چانڈیو میں مزید 3 افراد مخلتف بیماریوں سے انتقال کرگئے۔

سندھ سے اغوا ہونیوالی لڑکی پنجاب سے بازیاب،ملزم گرفتار

سانگھڑ اور مٹیاری میں جاں بحق افراد کی تعداد 26 جبکہ ضلع جام شورو میں اموات کی تعداد 44 تک پہنچ گئی ہے ، قمبر شہداد کوٹ میں 22 اور ٹنڈو الہیار میں 15 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں،سانگھڑ میں 4 ہزار 6 سو 72 متاثرین وبائی امراض میں مبتلا ہوئے ، اب تک 26 افراد انتقال کرچکے ہیں جبکہ مٹیاری میں 5 ہزار متاثرین وبائی امراض میں مبتلا ہیں، گیسٹرو اور ملیریا کے باعث 26 متاثرین انتقال کرگئے ہیں، قمبر میں حالیہ بارش اور سیلاب سے 6 خواتین سمیت 22 افراد جاں بحق ہوئے۔

جامشورو ضلع کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ سیلاب متاثرین کی اموات اور بیمارافراد کے اعداد و شمار کے مطابق ضلع میں سیلاب، بارش اور بیماریوں سے ہلاکتوں کی تعداد 44 جبکہ جولائی سے 28 ستمبرتک مختلف امراض میں مبتلا سیلاب متاثرین کی تعداد 98 ہزار 859 تک پہنچ گئی ہے۔

ٹنڈوالہیار کی 26 یونین کونسلوں میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوئے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع میں 26 ہزار 2 سو 37 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، 5 ہزار 2 سو 15 گھر مکمل تباہ ہوئے۔

حکومت نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث اقوام متحدہ سے مزید 60 کروڑ ڈالر امداد کی…

سندھ ہاری کمیٹی کی جانب سے میہڑ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے جوہی برانچ میں کالی موری پر لگائے گئے کٹ کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ربیع کی سیزن ہے، زمینوں سے پانی نہیں نکلا تو گندم کی کاشت نہ ہو سکے گی۔

Leave a reply