قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ،پنجاب،کے پی الیکشن کیلئے فنڈ دینےکا بل مسترد

0
58
eletion

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کے لیے فنڈ دینےکا بل مسترد کردیا۔

باغی ٹی وی: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا،وزارت خزانہ نے پنجاب الیکشن کے لیے فنڈز کی فراہمی سےمعذرت کرلی ،وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ملک کی مکمل مالی صورت حال آپ کے سامنے رکھ دیا ہے ،ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں مالی خسارہ ہدف میں رکھنے کے پابند ہیں ، پیٹرولیم سبسڈی اسکیم تھی مگر اس کے عمل درآمد کا کوئی طریقہ کار نہیں ،آئی ایم ایف کو بتایا ہے کہ طریقہ کار تیار کریں گے تو اعتماد میں لیا جائے گا پاکستان آئی ایم ایف کے سخت پروگرام میں ہےہمیں فنڈ کی قلت اور بھاری خسارے کا سامنا ہے، ہمارے پاس مختص بجٹ کے علاوہ اضافی فنڈ دستیاب نہیں ہیں-

وجیہہ قمر نے کہا کہ اس وقت خزانہ کی صورتحال عوام کے سامنے لانے کی ضرورت ہے ، سید حسین طارق نے کہا کہ وزارت خزانہ قائمہ کمیٹی کو بتائے کہ کیا وہ پیسے فراہم کر سکتی ہے ، خالد مگسی نے کہا کہ مالی مشکلات کے باعث سیلاب سے متاثرہ بلوچستان اور سندھ کو امداد نہیں ملی ،چیئرمین قیصر احمد شیخ نے کہا کہ ملک اس وقت تاریخ کے بدترین معاشی بحران میں گزر رہاہے ، اگر وزیر خزانہ نہیں آتے تو میں چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دوں گا ،گزشتہ ایک سال سے نیشنل بینک اور زرعی ترقیاتی بینک کا سربراہ نہیں لگایا گیا جو 13 فیصد پر ہاٹ منی ڈالر آئے اس سے فائدہ اٹھانے والے کون تھے ؟ اختیارات وزیر خزانہ کے پاس ہیں وہ آ کر کمیٹی کو اصل صورتحال بتائیں، علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیر مملکت خزانہ بتائیں کہ کیا حکومت یہ رقم دے سکتی ہے کہ نہیں ،

عدالت نے مراد سعید کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کا کیس نمٹا دیا

وزیر مملکت خزانہ کا کہنا تھا کہ اضافی فنڈ فراہم کیے تو یہ آئی ایم ایف پروگرام سے تجاوز ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ خسارے تک محدود رہنا چاہتے ہیں،ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں، مالی خسارہ ہدف میں رکھنے کے پابند ہیں، آئی ایم ایف کوبتایا ہے جب وزارت پیٹرولیم قابل عمل طریقہ کار تیار کرلےگی تو انہیں بھی اعتماد میں لیا جائےگا۔

ممبر کمیٹی خالد مگسی نے کہا کہ مالی مشکلات کے باعث سیلاب سے متاثرہ بلوچستان اور سندھ کو امداد نہیں ملی ، انتخابات کے لیے اتنی بڑی رقم سے دونوں صوبوں میں مایوسی پھیلےگی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن عمرحمید کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 21 ارب کی فنڈنگ پر جواب دینا ہے، الیکشن کے لیے بجٹ میں صرف 5 ارب روپے جاری ہوئے۔

عبوری ضمانت کیلئےعثمان بزدار کوعدالت میں پیش ہونے کا حکم

ممبر کمیٹی برجیس طاہر نے کہا کہ ہمارے تحفظات ضرور ہیں وزیر خزانہ ممبران کمیٹی کو اعتماد میں لیں ،بل ابھی پاس نہیں ہوا ، سپریم کورٹ میں آٹھ جج بیٹھ گئے ہیں ،حکومت کو کہتے ہیں کہ بلیک میلنگ پر کوئی رقم نہ دیں ہم الیکشن کمیشن کو ان حالات میں پیسے نہیں دے سکتے، سیکرٹری الیکشن کمیشن آپ سن لیں آپ کے لیے پیسے نہیں ہیں، الیکشن ایک وقت میں کرائیں ورنہ چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھےگا، صرف پنجاب میں الیکشن ملک اور معیشت کے لیے خطرہ ہیں، سپریم کورٹ کے 8 ججز کو صرف پنجاب کے الیکشن کی فکر ہے۔سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حیات نے کہا کہ ہمیں بھی فنانس ڈویژن کے حالات معلوم ہیں،ہم نے کل سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرنا ہے ، وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں مالی خسارہ نہیں بڑھا سکتے ،چیئرمین کمیٹی نے پوچھا کہ کیا ماضی میں بھی ایسا منی بل آیا؟ اس کی اب کیوں ضرورت پیش آئی؟ اس پر حکام وزارت قانون نے بتایا کہ منی بل پارلیمنٹ میں پیش ہونے کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں پیش ہو جاتا ہے۔

پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ میں چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین عدالت کی …

خالدجاوید نے کہا کہ اس بل کو مسترد کریں ، برجیس طاہر نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کیلئے فنڈز کی فراہمی کو مسترد کرتے ہیں ،

Leave a reply