پنجاب میں پانچ اوراس سے زائد منزلہ عمارات کی انسپکشن کا فیصلہ

0
93

لاہور: پنجاب میں پانچ اوراس سے زائد منزلہ عمارات کی انسپکشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی: ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان کے مطابق پنجاب میں قائم پانچ اور اس سے زائد منزلہ تمام عمارات کا انسپکشن 1122کمیونٹی سیفٹی ایکٹ کے تحت کیا جائے گا انسپکشن کا بنیادی مقصد عمارات میں کسی بھی قسم کی آتشزدگی کی صورت میں جانی و مالی نقصانات سے بچاؤ کے لیے موجود اقدامات کا جائزہ لینا ہے۔

آزاد کشمیرکےوزیراعظم پی ٹی آئی رہنما سردارتنویرالیاس کاشاپنگ مال سیل کردیا گیا

ریسکیو 1122 کی جانب سے کیے جانے والے انسپکشن کے دوران ایسی تمام عمارات کو جو پانچ منزلہ یا اس سے زائد ہوں گی اور ان میں آتشزدگی سے بچاؤ کے انتظامات نہیں ہوں گے، سیل کردیا جائے گا تمام ہائی رائز عمارات کے مالکان کو فوری طور پر رجسٹریشن کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

ریسکیو 1122 کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئندہ ایک ماہ کے دوران صوبہ پنجاب میں موجود تمام پانچ اور اس سے زائد منزلہ عمارات کی انتظامیہ خود کو رجسٹر کرالیں وگرنہ دو نوٹسز دینے کے بعد تیسرے نوٹس پر عمارات کو سیل کردیا جائے گا۔

ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان کی جانب سے اس قدام کا اعلان اس وقت سامنے آیا جب حال ہی میں اسلام آباد کے معروف مال سینٹورس مال میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا-

واضح رہے کہ قبل ازیں سینٹورس مال اسلام آباد میں آگ بھڑک اٹھی تھی س پر 2 گھنٹوں کی کوششوں کے بعد قابو پالیا گیا تھا،فائر بریگیڈ کی متعدد گاڑیوں نے آگ بجھانے کی کارروائی میں حصہ لیا انتظامیہ کا کہنا تھا کہ آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی تھی اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے سینٹورس شاپنگ مال میں آگ لگنے کے واقعے کی تحقیقات ہوں گی۔ مال میں آگ لگنےکی وجوہات کی تحقیقات تک عمارت سیل رہےگی اور کسی کو بھی شاپنگ مال میں داخل ہونےکی اجازت نہیں ہوگی۔

اسلام آباد کے سینٹورس شاپنگ مال میں آگ جان بوجھ کر لگائی گئی تھی، ایف آئی آر درج

ایف آئی آر کے مطابق آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ مال انتظامیہ نے اسے معمولی واقعہ قرار دیا ہے۔ سینٹورس مال میں آگ لگنا، کوئی حادثہ نہیں، بلکہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی۔ پولیس نے آگ لگانے والے نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ مارگلا میں درج کیا گیا ہے۔

آگ کس نے لگائی؟ کیوں لگائی؟ اور اس سے کتنا نقصان ہوا۔ یہ جاننے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے۔ کمیٹی میں کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر آئی نائن، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر، سی ڈی اے کے دو ڈائریکٹراور ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔ کمیٹی 3 روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کمیٹی کےکنوینر مقرر کیےگئے ہیں،کمیٹی تعین کرے گی کہ عمارت میں فائر سیفٹی آلات آپریشنل تھے یا نہیں، کمیٹی آتشزدگی کے باعث نقصانات کا بھی تعین کرےگی۔

سیلاب متاثرین کی آباد کاری تک بحالی کی سرگرمیاں جاری رہیں گی، پرویز الہیٰ

Leave a reply