قیدیوں کی چائے پر رواں سال مالی سال 2023 -2022 میں 33کروڑ سے زائد خرچ کئے جائیں گے جبکہ رمضان میں افطاری کے لئے مشروبات پر 1کروڑ سے زائد اخراجات آئیں گے –
باغی ٹی وی :تفصیلات لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کے کھانے وپینے کے لئے اربوں روپے کے فنڈز مختص کئے جاتے ہیں۔ رواں مالی سال میں 50 ہزار زائد قیدیوں کی چائے پر روزانہ 10 لاکھ کے قریب خرچہ آئے گا چائے کے لئے لاہور ریجن کی جیلوں کے لئے سوا پانچ لاکھ کلو خشک دودھ 8 کروڑ 91 لاکھ کا خریدا جائے گا۔
پنجاب بھر کی جیلوں کے لئے 17 لاکھ 36 ہزار کلو خشک دودھ خریدا جائے گا جس کی قیمت 29 کروڑ 52 لاکھ ہے لاہورریجن کی جیلوں کےلئے 9 ہزار2 سوکلوچائے کی پتی 1کروڑ 10لاکھ میں خریدی جائے گی پنجاب بھر کی جیلوں کےلئے 31 ہزار5 سوکلو پتی 3 کروڑ 78 لاکھ میں خریدی جائے گی سٹینڈرائزڈ خشک دودھ اور پتی کی خریداری کے لئے کنٹریکٹ دے دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ روزانہ ہر قیدی کو صبح کے اوقات میں ایک کپ چائے دی جاتی ہے مہنگائی کی وجہ سے گزشتہ سال کی نسبت دودھ اور چائے کی پتی پر 8 کروڑ روپے اضافی اخراجات آئیں گے۔
دوسری جانب پاکستان نے ایک سال میں 592 ارب روپے کی کھانے پینے کی اشیاء درآمد کرلیں، مالی سال 2021/22 میں فوڈ مصنوعات کی درآمدات 19.54 فیصد بڑھیں، 2021/22 میں فوڈ مصنوعات کی درآمدات ایک ہزار 592ارب روپے رہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اپریل کے آغاز میں پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت میں قائم ہونے والی مخلوط حکومت کو اقتصادی محاذ پر اس وقت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں ملک کا بڑھتا ہوا تجارتی و جاری کھاتوں کا خسارہ، تیزی سے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر، روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر شامل ہیں اور انھی وجوہات کی بنا پر ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
پاکستان میں جون کے مہینے میں بجٹ پیش کرنے کی روایت ہے اور نئے مالی سال کا آغاز جولائی سے ہوتا ہے۔ حکومت کی جانب سے بجٹ کی تیاری ایک ایسے وقت میں ہوئی جب ملک کا مالیاتی خسارہ بلند ترین سطح پرتھا معاشی ماہرین کا کہنا تھا کہ رواں سال بجٹ خسارہ 3400 ارب روپے کی بجائے 30 جون 2022 تک 5000 ارب روپے تک پہنچ جائے گا اور اس بڑے خسارے کے ساتھ اگلے سال کا بجٹ بنانا ایک بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے۔