پنجاب میں پلازما ٹرانسفیوژن پر پابندی عائد کر دی گئی
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ،پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے بغیر اجازت پلازما ٹرانسفیوژن پر پابندی عائد کر دی پلازما ٹرانسفیوژ کرنے کی اجازت صرف کچھ ہسپتالوں کو ہے لیکن کچھ سرکاری اور نجی ہسپتالوں نے بھی یہ کام شروع کر رکھا ہے ، جس وجہ سے پلازمہ ایک دھندہ بن چکا ہے. اور مافیا نے اس سلسلے میں عوام کو لوٹنا شروع کردیا ہے . اس سلسلے میںپی بی ٹی اے پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی نے سرکولر جاری کر دیا ہے .
PBTA
ادھر کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے واضح کیا ہے کہ پلازمہ، ڈیکسامیتھاسون، ایکٹمرا کورونا کا علاج نہیں ہے، یہ صرف مزید حالت خراب ہونے کو کم کرتی ہے،
کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے ادویات کے سائیڈ ایفکٹس کے بارے بتایا کہ کسی عام شخص کو معلوم نہیں کہ ان دوائیوں کے بعد میں کیا نتائج ہوسکتے ہیں،
پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ڈیکسامیتھاسون انجیکشن 13.6 ملین کی تعداد میں موجود ہے، ڈیکسامیتھاسون بہت سستی دوائی ہے، کوئی شارٹیج نہیں،
کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے کہا کہ میڈیا خبریں چلا کر دوائیوں کی شارٹیج نہ ہونے دے، ہائی ڈروکسی کلوروکئین کی کوئی افادیت نہیں، نقصان زیادہ ہیں، ہائی ڈروکسی کلوروکئین کی فروخت کا لائسنس واپس لے لیا گیا،








