الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب سے پیپلز پارٹی کے قومی و صوبائی اسمبلی کے 7 امیدوارن کو تیر کا نشان نہیں دیا گیا
این اے 122 سے عاطف چوہدری کو تیرکی بجائے فاختہ کا نشان دیا گیا ،این اے 59 چکوال سے حسن سردار کو تیر کی بجائے ریڈیو کا نشان الاٹ کیا گیا،این اے 58 چکوال سے زولفقار علی خان کو بھی تیر کا نشان نہیں دیا گیا ،پی پی 163 سے فیاض بھٹی کو تیر کے بجائے کیتلی کا نشان دیا گیا ،پی پی 20 چکوال سے چوہدری نوشاد خان کو تیر کی بجائے انار کا نشان دیا گیا ہے ،پی پی 119 کے امیدوار مجاہد اسلام کو وہیل چئیر اور پی پی 21 چکوال سے راجہ امجد نور کو بھی تیر کا نشان نہیں دیا گیا
پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی آزاد امیدواروں کی فہرست میں شمولیت پر تشویش ہے،شیری رحمان
پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر ،سابق وفاقی وزیر شیری رحمان نے پنجاب میں اپنی پارٹی کے امیدواروں کے انتخابی نشان تیر میں رد و بدل پر تشویش کا اظہار کیا ہے،شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی آزاد امیدواروں کی فہرست میں شمولیت پر تشویش ہے، ہم پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے انتخابی نشان کی درستگی کا مطالبہ کرتے ہیں، پی پی163 سے پیپلزپارٹی کے امیدوار فیاض بھٹی کو تیر کے بجائے کیتلی، پی پی 119 سے مجاہد اسلام کو تیر کے بجائے ویل چیئر کا انتخابی نشان دیا گیا، پی پی 21 چکوال 2 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار امجد نور اور پی پی 20 چکوال کے امیدوار چوہدری نوشاد کو بھی آزاد امیدوار بنا دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن کو تحریری شکایات درج کروا چکی ہے اور امید کرتے ہیں کہ ان بےضابطگیوں کی جلد از جلد درستگی کی جائے گی
پنجاب میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے انتخابی نشان "تیر" میں ردوبدل اور آزاد امیدواروں کی فہرست میں شمولیت کے واقعات باعث تشویش ہیں۔ ہم الیکشن کمیشن سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے انتخابی نشان کی درستگی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حلقہ پی پی 163 پنجاب سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد فیاض… pic.twitter.com/KZ1ntENgG9
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) January 15, 2024
نواز شریف پر مقدر کی دیوی مہربان،راستہ صاف،الیکشن،عمران خان اور مخبریاں
سمیرا ملک نے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا
عام انتخابات، آصفہ انتخابی مہم چلانے کے لئے میدان میں آ گئیں
صارفین کا کہنا ہے کہ "تنظیم سازی” کرنے والوںکو ٹکٹ سےمحروم کر دیا گیا
سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا
عام انتخابات، پاکستان میں موروثی سیاست کا خاتمہ نہ ہو سکا،
آزاد امیدواروں کی انتخابی مہم کے لئے بشری بی بی کو آگے لانے کا فیصلہ
تیر کا نشان نہ ملنے پر پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا
چیف الیکشن کمشنر کو پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ایک اور خط لکھا گیا ہے،سنٹرل الیکشن سیل پاکستان پیپلز پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر کوپی پی 21 (چکوال II) پر پی پی پی پی کے امیدوارکو تیر کانشان جاری نہ کرنے پر خط لکھا ہے، خط میں کہا ہے کہ پی پی پی کے امیدواروں کو "تیر” کا نشان الاٹ نہ کرنے کی شکایات کے سلسلے کے تسلسل میں ہے ، ہمارے امیدوار مسٹر راجہ امجد نور کو پی پی پی پی ٹکٹ کا الاٹ ہونا اور متعلقہ آر او کے پاس بروقت جمع کروانے کے باوجود پارٹی انتخابی نشان سے محروم کر دیا گیا ہے، ان کو آزاد امیدوار کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ درخواست کرتے ہیں کہ براہ کرم مذکورہ آر او کو ہدایت کریں ،وہ پی پی 21 چکوال II کے لیے مسٹر راجہ امجد نور کو پی پی پی پی کا نشان "تیر” جاری کریں۔
2024 الیکشن کو ہونے سے پہلے ہی متنازعہ کیا جارہا ہے،چودھری منظور
سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی چودھری منظور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے امیدواران کو ٹکٹ جاری کیے کافی جگہوں پر نشان آلاٹ ہوئے ہیں،الیکشن ایکٹ کے تحت امیدواران پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے دستخط کا ٹکٹ دے گا،آر او پابند ہے تو دستخط والے ٹکٹ کو نشان الاٹ کرے گا،کچھ امیدواروں کو آزاد کردیا گیا ہے کچھ کو آزاد کیا جارہا ہے،ہماری دو جماعتیں ہیں دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدہ ہے سب تیر کے نشان سے الیکشن لڑ رہے ہیں،بدقسمتی سے ہمارے 7 امیدواروں کو نشان نہیں دیا گیا انہیں آزاد کردیا گیا اور نشان آلاٹ کردیے گیے ہیں،ہمارے نوٹس میں یہ بات آئی تو ہمارے سیکرٹری جنرل نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا یے ابھی تک اسکا جواب نہیں آیا،الیکشن کمیشن کو فوری طور پر مداخلت کرنی چاہیے آر اوز کو تنبیہ کرنی چاہیے اور ہمارے امیدواران کو نشان آلاٹ کریں،اس طرح یہ الیکشن شفاف نہیں ہونگے یہ ایک طرح کی دھاندلی کی ابتدا ہے،2013 اور 2018 کے الیکشن ہونے کے بعد متنازعہ ہوئے،2024 الیکشن کو ہونے سے پہلے متنازعہ کیا جارہا ہے،الیکشن کمیشن ایسے حالات کیوں پیدا کررہے ہیں جس سے الیکشن فری اینڈ فئیر نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو،