جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کی بجائے استعفے کو ترجیح دی،عون چودھری
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی عون چودھری نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کواستعفیٰ پیش کردیا
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر عون چودھری سے استعفیٰ طلب کیا گیا تھا ،عون چودھری وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون برائے سیاسی امور تھے، عون چودھری پرجہانگیر ترین گروپ کے لیے لابنگ کا الزام تھا،انہیں وزیراعلیٰ نے طلب کیا تھا اور استعفیٰ لے لیا
جج صاحب،ہم نے قوم کی خدمت کی شہباز شریف ،عدالت نے پھر کیا پوچھ لیا؟
وزیراعظم کی ہدایت پر پارٹی رہنما نے اہم عہدے سے استعفیٰ دے دیا
عون چودھری بھی وزیراعظم کے قریبی دوست ہیں، انہیں پہلے بھی مشیر وزیراعلی پنجاب کے عہدے سے ہٹا یا گیا تھا ، عون چودھری عمران خان کے سابق پولیٹکل سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں. عون چودھری کو ستمبر 2018 میں مشیر بنایا گیا تھا. اور ایک سال بعد ستمبر 2019 میں عہدے سے ہٹایا گیا تھا تا ہم ایک سال بعد انکو پھر معاون خصوصی بنا دیا گیا تھا اب پھر ان سے استعفیٰ لے لیا گیا ہے،
اسعتفیٰ دینے کے بعد عون چودھری کا کہنا تھا کہ مجھے وزیراعلیٰ آفس بلاکر ترین گروپ سے علیحدگی یااستعفیٰ کا کہا گیا ،ہرکوئی جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے خدمات کا معترف ہے، جہانگیر ترین نے 2018 انتخابات میں کامیابی میں اہم کردار ادا کیا،پنجاب اورمرکز میں حکومت کے قیام میں بھی جہانگیر ترین نے اہم کردار ادا کیا،جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کی بجائے استعفے کو ترجیح دی،
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ فردوس عاشق اعوان سے بھی استعفیٰ طلب کیا جا سکتا ہے، فردوس عاشق اعوان مستعفی ہوتی ہیں تو ایک بار پھر وزارت اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو مل سکتی ہے
مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال
نواز شریف ہوٹل کیوں گئے تھے؟ حسین نواز نے ایسا انکشاف کہ ن لیگی رہنما دنگ رہ گئے
نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف
حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف