پرانے وقتوں کی بکرا عید اور جدید وقت کی عید میں فرق تحریر: سید عمیر شیرازی

پہلے وقتوں میں عید کے تہواروں کا الگ ہی مزہ ہوتا تھا چاہے بڑا ہو چھوٹا ہر ایک میں ایک دوسرے کیلئے بے پناہ محبت ہوا کرتی تھی اور تہواروں میں تو مزہ آجاتا تھا ایک دوسرے کے گھروں میں جانا آپس میں اپنے کام بانٹنا واہ کیا وقت تھا وہ بھی۔۔۔۔
آج تو تہواروں پر واٹس اپ پر عید مبارک کا میسج لکھا اور سب کو فارورڈ کردیا جاتا ہے عید کی خوشی اب ایک فارورڈ میسج تک محدود رہ گئی ہے جسے جسے وقت گزرتا جارہا ہے آپسی محبت اور بھائی چارہ ختم ہوتا جارہا ہے،
کاش کے وہ پرانا وقت واپس آجائے پہلے کی طرح ہم ان تہواروں کو خوشی خوشی منا سکیں اپنے بڑوں بزرگوں کو عید ملنے جائے اور ان سے دعاؤں کا نہ رکنے والا سلسلہ کاش کے دوبارہ شروع ہو جائے۔۔
آج کل تو ہم اتنے مصروف ہوگئے ہیں اپنی اپنی زندگیوں میں کہ اپنے گھر کے بزرگوں سے دو منٹ بیٹھ کر بات تک نہیں کرتے پہلے تو عید پر حال احوال لیا کرتے تھے اب تو ایک فون کال پر ہی تہوار منائی جاتی ہے وقت کا پہیہ تیزی سے گزرتا چلے جا رہا ہے کہ ہمیں اپنے آس پاس کا پتہ تک نہیں چل رہا اس عید کو پہلے کی طرح سب ملکر کام کاج چھوڑ کر اپنے گھر والوں کے ساتھ منائیں اس سے جو خوشی حاصل ہوگی وہ خوشی کہی اور نہیں مل سکے گی۔

@SyedUmair95

Comments are closed.